Friday, April 26, 2024

جب بھی تبدیلی آئے تو مزاحمت کا سامنا کرنا پڑتا ہے، چیف جسٹس آصف کھوسہ

جب بھی تبدیلی آئے تو مزاحمت کا سامنا کرنا پڑتا ہے، چیف جسٹس آصف کھوسہ
September 19, 2019
 اسلام آباد (92 نیوز) چیف جسٹس آصف کھوسہ نے کہا جب بھی تبدیلی آئے تو مزاحمت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ چیف جسٹس آصف کھوسہ نے سپریم کورٹ کی ویب سائٹ اور ریسرچ سنٹر کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں کہا شعبہ انصاف میں خاموش انقلاب آ رہا ہے۔ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے ذریعے انٹیلیجنٹ کورٹس بھی قائم کر رہے ہیں۔ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کا کہنا تھا کہ عدلیہ کو نئی صدی کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا پہلی ترجیح ہے۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی کو ٹرائل کورٹ میں استعمال کیا گیا ۔ عدالتوں کو ویڈیو لنک سے منسلک کرنے سے بہتری آئی ہے۔ چیف جسٹس نے کہا آج کوئی تقریر لکھ کر نہیں لایا ۔ تقریب کے شرکاء پریشان نہ ہوں۔ سال 1991 میں میری بیٹی نے پہلی جماعت میں کمپیوٹر کی کلاس لی۔ تب سے مجھے ٹیکنالوجی سے بہت پیار ہے۔ ٹیکنالوجی کی مدد سے ہی ہم آگے بڑھ سکتے ہیں۔ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے خطاب میں کہا ڈیڑھ سو سال پہلے مسلمانوں کو احساس ہوا جدید تعلیم حاصل نہ کی تو دنیا سے پیچھے رہ جائیں گے۔ جوڈیشل پالیسی ساز کمیٹی نے ماڈل کورٹس بنانے کا فیصلہ کیا۔ وہی ججز وہی وکلاء ہیں لیکن ٹیکنالوجی کی وجہ سے حیران کن نتائج سامنے آ رہے ہیں۔ کئی خواتین گواہان کے بیان ماڈل کورٹس نے وٹس ایپ ویڈیو کال پر ریکارڈ کیے۔ سکائپ کے ذریعے عدالتیں ڈاکٹرز کے بیانات بھی ریکارڈ کر رہی ہیں۔