جامعہ کراچی میں طالبات کو ہراساں کرنے کا واقعہ متاثرہ نوجوان نے سوشل میڈیا پر شیئر کر دیا
کراچی (92 نیوز) جامعہ کراچی میں لڑکی اور لڑکے کو ہراساں کرنے کا واقعے میں متاثرہ نوجوان شہیر نے ہراساں کیے جانے کی پوسٹ سوشل میڈیا پر شیئر کی۔
بتایا کہ وہ پانچ اکتوبرکو رات ساڑھے گیارہ بجے خاتون دوست کو آئی بے اے ہاسٹل چھوڑ کر واپس جارہا تھا۔ ایک خاتون دوست گاڑی میں موجود تھیں۔ چار موٹر سائیکل پر سوار لڑکے سامنے آئے اور گاڑی روکنے کی کوشش کی۔
شہیر علی کے مطابق لڑکوں نے خاتون کو گاڑی سے باہر نکالنے کا کہا جس پر اس نے گٓاڑی تیزی سے دوڑا دی اور یونیورسٹی کے گیٹ تک لے کر گیا۔
پولیس نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے چھ نوجوانوں کو حراست میں لیا۔ حراست میں لئے جانے والے ایک نوجوان کا کہنا ہے کہ اس کا واقعہ سے کوئی تعلق نہیں۔ پولیس نے جامعہ کراچی کے گارڈ کا بیان ریکارڈ کرکے شہیرعلی کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا۔ مقدمے میں حراساں کرنے اور راستہ روکنے سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔
ادھر پولیس نے جامعہ کراچی کے گارڈ کا بیان ریکارڈ کر لیا۔ پولیس کے مطابق ہراساں کرنے والے بھی اسی یونیورسٹی کے طالب علم ہیں۔ جامعہ کے سکیورٹی ایڈوائزر معیز خان کا کہنا ہے واقعے میں ملوث لڑکے کم عمر ہیں اور جامعہ کے اسٹاف کے بچے ہیں۔