Friday, April 26, 2024

جاسوسی کا الزام ثابت ہونے پر امریکی فوجی کو 16 سال قید بامشقت کی سزا

جاسوسی کا الزام ثابت ہونے پر امریکی فوجی کو 16 سال قید بامشقت کی سزا
June 15, 2020
ماسکو (92 نیوز) جاسوسی کا الزام ثابت ہونے پر روس نے امریکی فوجی کو 16 سال قید بامشقت کی سزا سنا دی۔ روس نے امریکی فوجی کو جاسوسی کے الزام میں سزا سنا دی۔ دنیا کی دو بڑی طاقتوں کے درمیان کشیدگی بڑھنے کے خدشات پیدا ہو گئے۔ امریکی میرینز کے سابق اہلکار پال وہیلن کو 18 ماہ قبل ماسکو کے ایک ہوٹل سے گرفتار کیا گیا تھا۔ روسی حکام کے مطابق امریکی فوجی کے قبضے سے ایک یو ایس بی برآمد ہوئی تھی جس میں خفیہ معلومات موجود تھیں۔ ماسکو کی مقامی عدالت نے امریکی فوجی کو خفیہ معلومات حاصل کرنے اور رکھنے کا مجرم قرار دیتے ہوئے 16 سال قید با مشقت کی سزا سنا دی ہے۔ فیصلے کے وقت شیشے کے کٹہرے میں کھڑا پال وہیلن چلا رہا تھا کہ وہ بے گناہ ہے۔ اس نے اپنے خلاف لگائے جانے والے الزامات کو من گھڑت اور مضحکہ خیز قرار دیا۔ امریکا نے روسی عدالت کا فیصلہ مسترد کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی اور انصاف کیساتھ مذاق قرار دے دیا ہے۔ امریکی سفیر جان سلیوان نے تنبیہ کی ہے کہ غیر منصفانہ فیصلہ روس اور امریکا کے تعلقات پر گہرا اثر ڈالے گا۔ امریکا کے علاوہ برطانیہ، کینیڈا اور آئرلینڈ کی شہریت رکھنے والے پال وہیلن کے گھر والوں نے فیصلے کیخلاف دو ہفتوں کے اندر اندر اپیل دائر کرنے کا اعلان کرتے ہوئے امریکی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہیلن کو امریکا واپس لانے کے لیے اپنا اثرورسوخ استعمال کرے۔