Friday, May 17, 2024

جارج فلائیڈ کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت ، گواہوں کی شہادتیں ریکارڈ کرنے کا سلسلہ جاری رہا

جارج فلائیڈ کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت ، گواہوں کی شہادتیں ریکارڈ کرنے کا سلسلہ جاری رہا
April 1, 2021

واشنگٹن (92 نیوز) امریکا میں سیاہ فام شہری جارج فلائیڈ کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت کے کیس کی سماعت میں گواہوں کی شہادتیں ریکارڈ کرنے کا سلسلہ جاری رہا۔

امریکی میڈیا کے مطابق واقعے کی وجہ بننے والے اسٹور کے کیشیئر کی گواہی ریکارڈ کر لی گئی۔ کشیئر کرسٹوفر مارٹن نے اپنے بیان میں کہا جارج فلائیڈ سے بیس ڈالر کا نقلی نوٹ قبول کیا تھا۔ مجھے لگتا ہے جارج فلائیڈ کو بھی علم نہیں تھا کہ یہ نوٹ نقلی ہے۔ مالک کے کہنے پر جارج فلائیڈ کو واپس اسٹور میں بلانے کیلئے گیا تھا۔ جارج فلائیڈ کی گرفتاری کو بے یقینی اور احساس جرم کے ساتھ دیکھا۔ اگر میں نے وہ نوٹ قبول نہ کیا ہوتا، تو ایسا نہ ہوتا۔

 ادھر ریسکیو اہلکار نے اپنے بیان میں بتایا موقعے پر فلائیڈ کی مدد کرنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔ استغاثہ کا کہنا تھا پولیس اہلکار ڈیرک شووین 9 منٹ اور 31 سیکنڈ تک فلوئیڈ کی گردن پر گھٹنے کے بل جھکا رہا۔

جارج فلائیڈ گزشتہ سال مئی میں پولیس اہلکار کے تشدد سے ہلا ک ہوا تھا۔ جارج کی ہلاکت کے بعد امریکا بھر میں نسل پرستی کیخلاف مظاہرے پھوٹ پڑے تھے۔