Saturday, April 27, 2024

جائیداد کی نئی قیمتوں پر ایف بی آر اور رئیل اسٹیٹ سیکٹر کے درمیان تنازع

جائیداد کی نئی قیمتوں پر ایف بی آر اور رئیل اسٹیٹ سیکٹر کے درمیان تنازع
October 28, 2016
اسلام آباد (92نیوز) تاجروں کے بعد رئیل اسٹیٹ سیکٹر نے بھی ٹیکس ایمنسٹی سکیم جاری کرنے کا مطالبہ کردیا۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے رئیل اسٹیٹ سیکٹر کوٹیکس ایمنسٹی سکیم دینے سے انکار کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق جائیداد کی نئی قیمتوں پر ایف بی آر اور رئیل اسٹیٹ سیکٹر کے درمیان تنازع کھڑا ہو گیا ہے۔ رئیل اسٹیٹ سیکٹر نے ایف بی آر کی مقرر کردہ قیمتوں کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا۔ ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ لینڈ ڈویلپرز کے وائس چیئرمین عارف جیوا نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کو بتایا کہ کراچی‘ لاہور‘ پشاور‘ کوئٹہ‘ گوادر سمیت دیگر بڑے شہروں میں پراپرٹی کا کاروبار ٹھپ ہو گیا ہے۔ گزشتہ پانچ ماہ سے پراپرٹی کا کوئی خریدار نہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ جائیداد کی نئی مقررکردہ قیمتوں کو واپس لیا جائے۔ رکن کمیٹی رشید گوڈیل نے تجویز دی کہ جائیداد کی قیمتوں کو تین سے پانچ سالوں میں مرحلہ وار بڑھایاجائے۔ ایف پی سی سی آئی کے صدر نے کہاکہ ملک سے سرمایہ باہر جانا شروع ہو گیا ہے۔ چیئرمین ایف بی آر نثار خان نے کہاکہ ڈی سی ریٹ اور جائیداد کی نئی مقرر کردہ قیمتوں کے درمیان فرق پرپوچھ گچھ کریں گے۔ ڈی سی ریٹ اور نئی مقررکردہ قیمتوں کے درمیان فرق پرچھوٹ نہیں دے سکتے۔ چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھاکہ کسی گروپ پر ہاتھ ڈالتے ہیں تو اس کی حمایت شروع ہو جاتی ہے۔ ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ لینڈ ڈویلپرز والے بااثر لو گ ہیں۔ انہوں نے گزشتہ برس 80 سے 85 ارب روپے ٹیکس دیا۔ قائمہ کمیٹی نے پراپرٹی کے مسائل سے متعلق امور کے لیے ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی۔