Tuesday, May 21, 2024

ثقلین مشتاق نے زندگی کی 43 بہاریں دیکھ لیں

ثقلین مشتاق نے زندگی کی 43 بہاریں دیکھ لیں
December 29, 2019
لاہور ( ویب ڈیسک )  دوسرے کے موجد  اور پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق  عظیم اسپنر باؤلر ثقلین مشتاق 43 برس کے ہو گئے ہیں  ، ثقلین مشتاق دنیائے کرکٹ کے عظیم کھلاڑیوں میں شمار کئے جاتے ہیں ۔ ثقلین مشتاق نے 19 برس کی عمر میں انٹرنیشنل کرکٹ میں ڈیبیو کیا اور صرف 27 سال کی عمر میں گھٹنے کی انجری کے باعث  کھیل کو خیرباد کہہ گئے ۔ انتیس دسمبر1976 کو لاہور میں پیدا ہونے والے ثقلین مشتاق نے پہلا ٹیسٹ میچ سری لنکا کے خلاف 8ستمبر 1995 کو کھیلا ۔ ان کا آخری ٹیسٹ میچ بھارت کے خلاف تھا جوسال  2004میں کھیلا گیا۔ [caption id="attachment_259098" align="alignnone" width="971"] ثقلین مشتاق 43 برس کے ہو گئے[/caption] انہوں نے پہلا ایک روزہ میچ 29ستمبر 1995کو سری لنکا کے خلاف کھیلا جبکہ 7اکتوبر 2003 کو جنوبی افریقہ کے خلاف انہوں نے آخری ایک روزہ میچ کھیلا۔ انہوں نے صرف 49ٹیسٹ اور 169ایک روزہ میچ کھیلے ،  49ٹیسٹ میچوں میں انہوں نے 208ٹیسٹ وکٹیں حاصل کیں جبکہ ایک روزہ میچوں میں ان کی وکٹوں کی تعداد 288رہی۔ انہوں نے ٹیسٹ میچوں میں ایک اننگز  میں 13بار اور ایک روزہ میچوں میں 6بار پانچ وکٹیں اپنے نام کیں ،  اس طرح انہوں نے تین ٹیسٹ میچز میں 10وکٹیں حاصل کیں  ۔ ٹیسٹ میچوں میں ان کی بہترین باؤلنگ 164رنز کے عوض 8وکٹیں تھیں جبکہ ایک روزہ میچوں میں ان کی بہترین باؤلنگ 20رنز کے عوض پانچ وکٹیں تھیں۔ [caption id="attachment_259100" align="alignnone" width="997"] ثقلین مشتاق 43 برس کے ہو گئے[/caption] نومبر 1999 میں جب پاکستان نے آسٹریلیا کا دورہ کیا تو ثقلین مشتاق نے شاندار باؤلنگ کی۔ انہوں نے دو ٹیسٹ میچوں میں 10وکٹیں اپنے نام کیں جبکہ ہوبرٹ ٹیسٹ میں انہوں نے 46رنز کے عوض چھ وکٹیں کیں۔ ثقلین مشتاق نے 1999کے ورلڈ کپ میں زمبابوے کے خلاف ہیٹ ٹرک کی۔ اس طرح ورلڈ کپ میں ہیٹ ٹرک کرنے والے وہ پہلے پاکستانی بن گئے۔ ایک زمانے میں کپتان کا ان پر اس قدر اعتماد تھا کہ ایک روزہ میچ میں آخری اوور انہیں دیا جاتا تھا۔ 1998-99میں بھارت کے دورے میں انہوں نے شاندار باؤلنگ کی۔ انہوں نے سیریز میں 20وکٹیں حاصل کیں۔ [caption id="attachment_259099" align="alignnone" width="989"] ثقلین مشتاق 43 برس کے ہو گئے[/caption] چنائی ٹیسٹ میں ان کی باؤلنگ کو کبھی بھولا نہیں جا سکتا ، انہوں نے بھارت سے فتح چھین لی۔  سچن ٹنڈولکر کو اس میچ کی دونوں اننگز میں آؤٹ کیا۔ دوسری اننگز میں سچن ٹنڈولکر کو آؤٹ کرنا ثقلین کا بڑا کارنامہ تھا۔ اس وقت ٹنڈولکر 136رنز پر کھیل رہے تھے اور اپنی ٹیم کو فتح کی طرف لے جا رہے تھے۔ اس موقع پر ثقلین نے انہیں آؤٹ کر دیا اور پھر 15منٹ کے اندر بھارت کی پوری ٹیم آؤٹ ہو گئی۔ یہی وجہ تھی کہ ثقلین مشتاق کو ’’مین آف دی سیریز‘‘ قرار دیا گیا۔ [caption id="attachment_259102" align="alignnone" width="946"] ثقلین مشتاق 43 برس کے ہو گئے[/caption] ثقلین مشتاق وہ باؤلر تھے جنہوں نے ایک روزہ کرکٹ میچوں میں تیز ترین 100وکٹیں حاصل کیں۔ فروری 2019تک وہ سب سے کم عمر باؤلر قرار دیئے جاتے رہے جنہوں نے ٹیسٹ اور ایک روزہ کرکٹ میں 100اور 200وکٹیں اپنے نام کیں۔ [caption id="attachment_259101" align="alignnone" width="1053"] ثقلین مشتاق 43 برس کے ہو گئے[/caption] انیس سال کی عمر میں انٹرنیشنل کرکٹ میں ڈیبیو کرنیوالا عظیم کھلاڑی صرف 27 سال کی عمر میں گھٹنے کی انجری کی باعث خود میدان میں نہ اترا لیکن 28مئی 2016 کو ای سی بی نے ثقلین مشتاق کو پاکستان کے خلاف سیریز میں سپن کوچ مقرر کیا ۔ [caption id="attachment_259105" align="alignnone" width="1031"] ثقلین مشتاق 43 برس کے ہو گئے[/caption] 29اکتوبر 2016 کو انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے بھارت کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے لئے ثقلین مشتاق کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا۔ ثقلین مشتاق  2019 کا ورلڈ کپ جیتنے والی انگلینڈ کی ٹیم کے باؤلنگ کوچ تھے ۔