Saturday, May 18, 2024

ثانیہ مرزا کو تلنگانہ کی خیرسگالی سفیر کے عہدےسے ہٹانے کا مطالبہ

ثانیہ مرزا کو تلنگانہ کی خیرسگالی سفیر کے عہدےسے ہٹانے کا مطالبہ
February 19, 2019
نئی دہلی ( 92 نیوز) ہندو انتہا پسندوں کیلئے ثانیہ مرزا کا  مسلمان ہونا اور پاکستانی کرکٹ اسٹار شعیب ملک کی اہلیہ ہونا جرم بن گیا، دنیا بھر میں ٹینس کے میدانوں میں بھارت کا ترنگا لہرانے والی  ثانیہ مرزا کو انکی آبائی ریاست تلنگانہ کی خیر سگالی سفیر کے عہدے سے ہٹانے کی آوازیں اٹھنے لگیں۔ پلواما حملے کیخلاف مذمتی بیان میں پاکستان کا نام نہ لینے پر ثانیہ مرزا ایک بار پھر ہندو انتہا پسندوں کا نشانہ بن گئیں ، بی جے پی سے تعلق رکھنے والے ریاستی اسمبلی کے رکن ٹی راجہ سنگھ نے وزیر اعلیٰ چندراشیکھراراؤ کے نام ویڈیو پیغام میں ثانیہ کو سفیر کے عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا۔ ٹی راجا سنگھ نے کہا کہ ثانیہ پاکستانی سے شادی کے بعد اب ہندوستانی شہری نہیں رہیں،انہوں نے پاکستان سے تعلقات ختم کرنے کا بھی مطالبہ کیا ۔ ثانیہ مرزا نے اپنے پہلے ٹویٹ میں پلواما واقعے کی مذمت کی تھی ،پاکستان کا نام نہ لینے کے حوالے سے خود پر ہونے والی تنقید کے جواب میں انہوں نے سوشل میڈیا پر ایک اور پوسٹ میں ایسے لوگوں کو کھری کھری سناتے ہوئے کہا تھا کہ  یہ پوسٹ ان کے لیے ہے جو یہ سمجھتے ہیں کہ بطور سیلیبرٹی ہمیں کسی بھی حملے کی مذمت سوشل میڈیا پر کرنی چاہئے تا کہ ہم یہ ثابت کر سکیں کہ ہم محب وطن ہیں اور اپنے ملک کیلئے فکرمند ہوتے ہیں۔ کیوں ؟ کیونکہ ہم سیلیبریٹیز ہیں اور آپ میں سے کچھ بیزار ذہن ہیں جنہیں نفرت اور اپنا غصہ نکالنے کیلئے ہر وہ موقع چاہیے ہوتا ہے جس سے نفرت پھیلے؟۔ ہم سب دہشتگردی کیخلاف ہیں۔