Friday, March 29, 2024

تین نومبر2007 کی ایمرجنسی کا ٹرائل ہر صورت ہوگا، چیف جسٹس پاکستان ‏

تین نومبر2007 کی ایمرجنسی کا ٹرائل ہر صورت ہوگا، چیف جسٹس پاکستان ‏
March 25, 2019

اسلام آباد (92 نیوز) تین نومبر 2007  کے سنگین غداری کیس میں سپریم کورٹ نے پرویز مشرف کی عدم پیشی پر شدید برہمی کااظہار کیا۔

چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کوئی قانون سے بالا تر نہیں ہے ، تین نومبر 2007  کی یمرجنسی کا ٹرائل ہر صورت ہوگا۔

سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ  کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے غداری کیس کی سماعت کی۔

 عدالت نے  سابق صدر پرویز مشرف کو تین آپشن دے دیئے ۔ آئندہ سماعت پرخود پیش ہوں، ویڈیو لنک کے ذریعے بیان ریکارڈ کرائیں یا پھروکیل انکی جگہ جواب دیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اچھا ہے وکیل جواب دے دیں ، مشرف تومکے شکے دکھاتے تھےایسا نہ ہوعدالت کوبھی مکے دکھا دیں ۔

انھوں نے کہا اس مقدمے میں ملزم کے ساتھ ڈیل ہماری تاریخ کا الگ ہی باب ہے ،عدالت جاتے جاتے گاڑیاں مڑجاتی ہیں یہ انصاف نہیں جب ملزم کا دل چاہے وہ آئے جب نہیں تو نہ آئے۔ کوئی ملزم عدالت کو یرغمال یا ہائی جیک نہیں کرسکتا۔

چیف جسٹس نے برطانوی آمر اولیورکرامویل کے مقدمے ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اولیورکرامویل پر غداری کا مقدمہ چلایا گیا جس دوران وہ فوت ہوگیا ۔ عدالت نے ڈھانچے کوپھانسی پرلٹکایا۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ وفاقی حکومت بتائے پرویز مشرف کی واپسی کے کیا اقدامات  کیے؟،سرکاری وکیل کا کہناتھا کہ انٹرپول نے انکار کردیا ہے۔

چیف جسٹس کا کہناتھا کہ  انٹرپول کا انکار حیران کن نہیں ۔ جس مقدمے میں سزائے موت ہو اس میں ملزم کو  اسکے ملک کے حوالے نہیں کرتے۔

عدالت کا کہناتھا  کہ امید ہے خصوصی عدالت 28 مارچ کو اپنی کارروائی آگے بڑھانے کے معاملے پر فیصلہ کرلے گی۔

 چیف جسٹس نے کہا کہ خصوصی عدالت نے فیصلہ نہ کیا تو آئندہ سماعت پر ہم مسئلہ حل کردیں گے۔

 جسٹس یحییٰ آفریدی نے آئندہ سماعت پر بینچ میں بیٹھنے سے معذرت کرلی ، کیس کی سماعت یکم اپریل تک ملتوی کردی گئی۔