Sunday, September 8, 2024

تھرپارکر میں غذائی قلت اور بیماری کے باعث مزید آٹھ پھول مرجھا گئے

تھرپارکر میں غذائی قلت اور بیماری کے باعث مزید آٹھ پھول مرجھا گئے
January 21, 2016
تھرپارکر (92نیوز) سندھ کے علاقوں تھرپارکر اور مٹھی میں بچوں کی ہلاکتوں کا سلسلہ نہ تھم سکا۔ سائیں سرکار مدد کو پہنچی اور نہ ہی اسپتالوں میں سہولیات کی بہتری ممکن ہوئی۔ آج بھی 8بچے ماو¿ں سے جدا ہوئے۔ یوں ایک ماہ میں ہلاکتوں کی تعداد اکیاسی ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق تھرپار میں بھوک اوربیماریاں زندگیوں کے چراغ گل کرنے لگیں۔ ماوں کی فریاد بھی رائیگاں سندھ حکومت نے توجہ دی نہ ہی ان علاقوں میں کسی وزیر نے دوبارہ آنا گوارا کیا۔ سندھ کے علاقوں تھرپارکر اور مٹھی میں تمام تر دعووں کے باوجود غذائی بحران پر قابو نہ پایا جا سکا۔ سول اسپتال میں غذائی قلت سے بیمار ہونے والے بچوں کا علاج جاری ہے جبکہ علاقے میں وبائی امراض کے حوالے سے کوئی ٹھوس حکمت عملی نہ اپنائی جا سکی۔ غذائی قلت کے باعث ہلاکتوں کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔ ایک ماہ میں بیسیوں گھروں سے ننھے پھولوں کے جانے پر صف ماتم بچھا رہا۔ دوسری جانب سائیں سرکار کے دعوے محض کاغذی نوٹس لینے تک محدود ہیں۔ بلاول بھٹو نے بھی نوٹس لیا جس پر کس حد تک عملدرآمد ہوا۔ روزانہ کی ہلاکتیں ہی سب روداد سنا رہی ہیں۔ پریشان حال دیہاتیوں نے اپیل کی ہے کہ سندھ حکومت فوری طور پر متاثرہ علاقوں میں خوراک پہنچائے اور ادویات کی فراہمی یقینی بنائے ورنہ مزید بچے موت کے منہ میں چلے جائیں گے۔