Monday, May 13, 2024

تھرپارکر میں خودکشیوں کے واقعات بڑھ گئے

تھرپارکر میں خودکشیوں کے واقعات بڑھ گئے
March 1, 2021

تھر (92 نیوز) تھرپارکر میں خودکشیوں کے واقعات بڑھ گئے۔ مہنگائی،بےروزگاری ،بھوک و افلاس اور بنیادی سہولتوں کے فقدان نے شہریوں کو انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور کردیا ۔دوسری جانب بڑھتی ہوئی خودکشیوں کے باوجود سندھ حکومت اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے چپ سادھی ہوئی ہے۔

بھوک،افلاس،مہنگائی ،بیروزگاری ،بنیادی سہولیات کے فقدان کا سامنا کرنے والے سندھ کے پسماندہ ضلع تھرپارکر میں خودکشیوں کا رجحان بڑھ گیا۔ 2020میں تھر میں 105افراد نےبھوک اور دیگر وجوہات سے تنگ آکرموت کو گلے لگالیا۔

انسانی حقوق تنظیم کے رہنما کرشن شرما کہتےہیں یہ مردوں کا معاشرہ ہے،خواتین کو حقوق نہیں ملتے ،پھر تعلیم کی کمی بھی خودکشیوں کی بڑی وجہ ہے،کسی ادارے نے آج تک خودکشیوں کے اسباب جاننے تک کی کوشش نہیں کی۔

سماجی رہنمامریم صدیقہ بولیں تھرمیں خواتین میں خودکشیوں کا زیادہ رجحان ہے ۔ مقامی وکیل عاشق حسین کا کہنا تھا خودکشیوں کی جانچ پڑتال ہونی چاہئے،پولیس اپنا کام صحیح طریقے سے نہیں کرتی،ورثا ء بھی تحقیقات پر زور نہیں دیتے،خاص طور پر 18سے35سال کے افراد میں خودکشیوں کا زیادہ رجحان پایا جاتا ہے۔

سندھ میں حکمران پاکستان پیپلزپارٹی کا یہ تیسرا دور اقتدار ہے لیکن پسماندہ ضلع تھر کے بھوک و افلاس سے پریشان باسیوں کیلئے سوائے زبانی کلامی دعووں کے کچھ نہیں کیا گیا۔