تھر میں خوبصورتی کے رنگ بکھیرنے والے مور شدید گرمی سے مرنے لگے
بدین (92نیوز) تھر میں پڑنے والی شدید گرمی موروں کی جان کی دشمن بن گئی۔ شدید گرمی میں پھیلنے والی بیماری نے فطری حسن کے شاہکار موروں کی نسل کشی کر دی۔ تھرپارکر کی بے رنگ اور خشک وادیوں کو اپنے قدرتی رنگ اور دلکش رقص سے آباد کرنے والے مور حالیہ گرمی میں بقا کی جنگ لڑنے لگے۔
تفصیلات کے مطابق سارا سال وادیوں میں آزادانہ گھومنے پھرنے والے مور اب سایہ تلاش کرتے پھر رہے ہیں مگر یہ سایہ بھی انہیں زندگی کی ضمانت نہیں دے پا رہا کیونکہ سخت گرمی نے ان موروں کی نسل کشی شروع کر دی ہے۔
موروں کے بچے جہاں تیزی سے مر رہے ہیں وہیں بڑے مور بھی گرمی سے نڈھال ہو کر بیماری میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ ننگرپارکر کے چار دیہات میں پندرہ اور ڈیپلو کے پانچ دیہات میں پچیس سے زائد موروں کے مرنے کی اطلاعات ہیں۔
علاقہ مکینوں کے مطابق افسوسناک امر یہ ہے کہ محکمہ وائلڈ لائف کے افسران نے اس معاملے پر کوئی نوٹس نہیں لیا۔ مسلسل چار سال سے علاقے کو خشک سالی کا سامنا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ موروں کی ہلاکتوں میں اضافہ ہو تا چلا جا رہا ہے۔ علاقہ مکینوں نے اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔