Friday, April 26, 2024

توہین عدالت کیس ، فردوس عاشق ، غلام سرور خان کی معافی قبول

توہین عدالت کیس ، فردوس عاشق ، غلام سرور خان کی معافی قبول
November 25, 2019
اسلام آباد ( 92 نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ نے توہین عدالت کیس میں وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان اور  وزیر ہوا بازی غلام سرور خان کی معافی قبول کر لی ۔ دوران سماعت چیف جسٹس اطہر من اللہ نے پی ٹی آئی کے دونوں رہنماؤں کو مخاطب کیا اور ریمارکس دیے کہ آپ دونوں ذمہ دار پوزیشن پر ہیں اور کابینہ کی نمائندگی کرتے ہیں ، خامیاں ہر جگہ پر ہیں کوئی بھی مکمل نہیں ، عدالت توقع رکھتی ہے آئندہ آپ عوامی سطح پر زیر التوا کیسز سے متعلق رائے نہیں دیں گے، عدالت آپ کے ایکٹ کو نظر انداز کررہی ہے۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ   اداروں کو متنازعہ کرنا اور لوگوں کا اداروں پر اعتماد خراب کرنا ٹھیک نہیں ہے، آزاد عدلیہ کے لیے اور بھی چیلنجز موجود ہیں ، عدالت کو اچھا نہیں لگتا کہ وہ کسی کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کرے۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ ہمیں کوئی شک نہیں تھا کہ آپ دونوں نے توہین عدالت کی ، لیکن عدالت نے تحمل کا مظاہرہ کیا ، لوگ اس وقت حکومت اور پارلیمان کی طرف دیکھ رہے ہیں، بدقسمتی سے ہم سیاسی عدم استحکام کے دور سے گزر رہے ہیں، سیاسی عدم استحکام کا اثر عدالتی نظام پر نہیں پڑنا چاہیے۔ عدالت نے دونوں کو جاری توہین عدالت کے شوکاز نوٹس واپس لیتے ہوئے کیس ختم کردیا۔ 31 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے میں عدالت نے قرار دیا کہ دونوں  حکومتی رہنما توہین عدالت کے مرتکب ہوئے ، نظام انصاف کی راہ میں رکاوٹ ڈالی ، اس کے باوجود سزا نہیں دے رہے ۔ عدالت نے فیصلے میں واضح کیا کہ  غیر مشروط معافی کا مطلب یہ نہیں کہ توہین عدالت کی کارروائی نہیں ہو سکتی ۔ میڈیا سے گفتگو میں معاون خصوصی نے بتایا کہ آئندہ سال جون تک ہائیکورٹ نئی بلڈنگ میں منتقل ہوگی جبکہ موجودہ ہائیکورٹ کی بلڈنگ میں ڈسٹرکٹ کورٹ منتقل ہوگی۔