Sunday, September 8, 2024

توانائی کی ری سائیکلنگ !!! سائنسدانوں نے تھرمو الیکٹرک مادہ تیار کرنے میں کامیابی حاصل کر لی

توانائی کی ری سائیکلنگ !!! سائنسدانوں نے تھرمو الیکٹرک مادہ تیار کرنے میں کامیابی حاصل کر لی
August 20, 2015
کیلیفورنیا (ویب ڈیسک) صنعتی میدان میں ترقی کے ساتھ ساتھ ایندھن کے متبادل ذرائع کی تلاش بھی تیز ہو گئی ہے۔ دنیا بھر میں سائنس دان ایندھن کے روایتی ذرائع پر انحصار کم کرنے کے طریقے ڈھونڈنے میں مصروف ہیں۔ اس حوالے سے شمسی توانائی اور بائیو فیول کے میدان میں خاصی ترقی ہوئی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ان دونوں ذرائع کے علاوہ بھی توانائی کے حصول کا کوئی طریقہ ہونا چاہئے تاکہ روزمرہ زندگی میں تیل ، گیس اور کوئلے کی زیادہ سے زیادہ بچت ممکن ہو سکے۔ اسی ضرورت کو دیکھتے ہوئے سائنس دانوں نے استعمال شدہ توانائی کو دوبارہ قابل استعمال بنانے پر کام شروع کر رکھا ہے۔ توانائی کی ری سائیکلنگ کی بدولت آپ اپنی کار میں موجود برقی آلات کو سائلنسر سے نکلنے والی حرارت سے چلا سکیں گے۔ یہی نہیں بلکہ آپ کی جیب میں رکھا موبائل فون آپ کے جسم کی حرارت سے چارج ہو گا۔امریکی ریاست کیلی فورنیا میں ایک کمپنی نے سلیکون سے جدید قسم کا تھرمو الیکٹرک مادہ تیار کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ سیلیکون کمپیوٹر چپس اور شمسی پینلز کی تیاری میں استعمال ہوتا ہے۔ اس مادے کو حرارت خارج کرنے والے تمام ذرائع سے منسلک کیا جا سکتا ہے جن میں بھٹی، چمنی یا انجن وغیرہ شامل ہیں۔ سیلیکون سے تیار کردہ یہ مادہ اس توانائی کو قابل استعمال بنانے میں مدد دیتا ہے۔ سائنس دان صنعتی پیمانے پر توانائی کی ری سائیکلنگ پر بھی کام کر رہے ہیں۔ کوئلے سے چلنے والے بجلی گھروں میں پیدا ہونے والی حرارت کا صرف ایک تہائی حصہ ہی بجلی میں تبدیل کیا جاتا ہے۔ باقی حرارت فضا یا کارخانے کے ٹھنڈے پانی میں ضائع ہو جاتی ہے۔ فیکٹریوں، ریل کے انجن، جہازوں، ٹرکوں اور دوسری مشینوں میں بھی حرارت کا ضیاع عام سی بات ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ توانائی کی ری سائیکلنگ سے نہ صرف استعمال شدہ توانائی کو دوبارہ کام میں لایا جا سکتا ہے بلکہ روایتی ایندھن سے سو فیصد فائدہ اٹھانا بھی ممکن ہے۔