Friday, March 29, 2024

تعلیمی اداروں میں بھی جعل سازوں کی موجودگی کا انکشاف

تعلیمی اداروں میں بھی جعل سازوں کی موجودگی کا انکشاف
September 23, 2019
لاہور(92 نیوز) تعلیمی اداروں میں بھی جعل سازوں کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے، پنجاب یونیورسٹی کے لیکچرار نے اپنے ہی طلبہ کو چونا لگانا شروع کر دیا، طلبہ کی جانب سے کالج آف آرٹ اینڈ ڈیزائن کے اسسٹنٹ پروفیسر  پر تھیسز جمع کرنے کے نام پر 12، 12ہزار روپے بٹورنے کا الزام ہے۔ جعل سازی کا ایک عجیب واقعہ منظر عام پر آ گیا، جامعہ پنجاب کے کالج آف آرٹ اینڈ ڈیزائن کے طلباء نے انکشاف کیا ہے کہ انھیں تھیسز جمع کرانے کیلئے 12، 12 ہزار روپے ادا کرنا پڑ رہے ہیں۔ طلباء نے الزام عائد کیا ہے کہ اسسٹنٹ پروفیسر احسن بلال نےتھیسز ویب سائٹ پر اپ لوڈ کرنے کے احکامات دئیے۔ ذرائع کے مطابق ویب سائٹ پر تھیسز اپلوڈ کرنے کے لیے اسسٹنٹ پروفیسر نے نجی کمپنی کے ذریعے ہر طالبعلم سے 12ہزار روپے بھی بٹورے۔ ذرائع کے مطابق اسسٹنٹ پروفیسر احسن بلال نے مارچ 2019 میں مائی پراجیکٹ فولیو نامی ویب سائٹ بنائی۔ یہ ویب سائٹ جامعہ پنجاب کے استاد ہی کے نام پر ہی رجسٹر ہے۔ طلباء کی جانب سے اسسٹنٹ پروفیسر کے خلاف یونیورسٹی انتظامیہ کو درخواست بھی جمع کروا دی گئی ہے۔ وائس چانسلر ڈاکٹر نیاز احمد نے پرنسپل کالج آف آرٹ اینڈ ڈیزائن کو معاملے کی تحقیقات کا حکم  دیتے ہوئے 1ہفتے کے اندر معاملے کی رپورٹ جمع کروانے کی ہدایت کی ہے۔