Saturday, April 20, 2024

تعلیم،صحت کے شعبوں میں کام نہ ہوا تو میٹرو، اورنج پراجیکٹ بند کر دینگے، سپریم کورٹ

تعلیم،صحت کے شعبوں میں کام نہ ہوا تو میٹرو، اورنج پراجیکٹ بند کر دینگے، سپریم کورٹ
January 6, 2018

لاہور (92 نیوز) چیف جسٹس آف پاکستان نے تعلیم اور صحت کے شعبوں میں کام نہ ہونے کی صورت میں اورنج لائن میٹروٹرین سمیت تمام پروجیکٹس بند کرنے کی وارننگ جاری کر دی۔
سپریم کورٹ رجسٹری لاہور میں اسپتالوں کی حالت زار پر از خود نوٹس کی سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ اسپتالوں کی صورتحال اچھی نہیں۔ انہوں نے تمام اسپتالوں کی آڈٹ رپورٹ بھی طلب کر لی اور ساتھ ہی ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کو ہڑتال کرنے سے روک دیا۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ تعلیم اور ہیلتھ کے شعبوں میں کام نہ ہوا تو اورنج لائن سمیت تمام پراجیکٹ بند کر دوں گا۔
ادھر صاف فراہمی ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران بھی چیف جسٹس نے چیمبر سے لیا گیا پانی آلودہ ہونے پر چیف سیکرٹری پنجاب پر سخت برہمی ظاہر کی۔
انہوں نے ریمارکس دیئے کہ اورنج لائن ٹرین منصوبے کو بند کرنے کے لیے صرف ایک از خود نوٹس کی ضرورت ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ لوگوں نے ہمیں تو ووٹ نہیں دینے، وزیر اعلی سندھ کو عدالت میں بلایا جا سکتا ہے تو وزیر اعلی پنجاب کو کیوں نہیں؟۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں زہر کیوں پلایا جارہا ہے؟ جو کام حکومت کے کرنے کے تھے وہ نجی کمپنیوں کے سپرد کر دئیے۔
دوسری طرف چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے شہر میں سڑکوں کی بندش کا نوٹس بھی لے لیا۔ انہوں نے ریمارکس دیئے کہ راستے بند کرنا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
ادھر حمید لطیف اسپتال سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ رجسٹری میں پیش کر دی گئی۔
سماعت میں ڈی جی ایل ڈی اے نے بتایا کہ حمید لطیف کی تعمیرغیر قانونی ہے جس پر عدالت نے حکم دیا کہ غیر قانونی ہے تو اڑا دیں۔
عدالت نے پورے پاکستان کی عدالتوں کو غیر قانونی شادی ہالز کیلئے حکم امتناعی دینے سے بھی روک دیا۔