Thursday, March 28, 2024

تطہیر کا نام تبدیل کر کے تطہیر بنت پاکستان نہیں رکھا جا سکتا ، چیف جسٹس

تطہیر کا نام تبدیل کر کے تطہیر بنت پاکستان نہیں رکھا جا سکتا ، چیف جسٹس
December 13, 2018
اسلام آباد (92 نیوز) چیف جسٹس ثاقب نثار نے ولدیت کے کالم سے والد کا نام نکالنے سے متعلق کیس کی سماعت میں ریمارکس دیئے تطہیر کا نام تبدیل کر کے تطہیر بنت پاکستان نہیں رکھا جا سکتا۔ نادرا ایسے خود سے نہیں کر سکتا۔ اس کے لیے حکومت کو فیصلہ کرنا پڑے گا۔ عدالتی معاون کا کہنا تھا والد کے نام کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔ امریکہ، برطانیہ اور سعودی عرب میں شناختی کارڈ پر والد کا نام ہوتا ہے۔ جسٹس اعجازالاحسن نے استفسار کیا آپ چاہتی کیا ہیں جس پر والدہ تطہیر کا کہنا تھا شناختی کارڈ یا پاسپورٹ بناتے وقت والد نے تعاون نہیں کیا۔ ہم چاہتے ہیں نادرا فارم میں ایک خانہ بڑھا دیا جائے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کیا نادرا کو کہیں کہ شناختی کارڈ پر والد کا نام نہ لکھے۔ چئیرمین نادرا نے عدالت کو بتایا نادرا میکانزم کے تحت گارڈین کا نام لکھا جا سکتا جبکہ عبدالستار ایدھی کیس میں عدالت نے لاوارث بچوں کے والد کے کالم میں کسی کا نام لکھنے کا اختیار دے رکھا ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا نادرا ایسے حالات میں خود سے نہیں کر سکتا اس کے لیے حکومت کو فیصلہ کرنا پڑے گا۔ عدالت نے کیس نمٹاتے ہوئے وفاقی حکومت کو اس قسم کے حالات سے نمٹنے کے لیے فیصلہ کرنے کی ہدایت کر دی۔