Monday, September 16, 2024

تخلیق کائنات کا کھوج لگانے میں مصروف سائنسدانوں کو مزید معلومات کیلئے فیلے کے پیغام کا انتظار

تخلیق کائنات کا کھوج لگانے میں مصروف سائنسدانوں کو مزید معلومات کیلئے فیلے کے پیغام کا انتظار
August 12, 2015
واشنگٹن (ویب ڈیسک) نیوہورائزن کی جانب سے پلوٹو کے راز منظرعام پر آنے کے بعد خلائی تحقیق سے وابستہ سائنسدانوں کی امیدیں اب ”روبوٹ لیب“ یعنی فیلے سے وابستہ ہو گئی ہیں۔ روبوٹ لیب دم دار تارے سے ہوتے ہوئے سورج کی جانب محوسفر ہے۔ فیلے گزشتہ نومبر میں دمدار تارے پر اترا تھا اور اس کی اصل خلائی گاڑی روزیٹا قریبی محور میں گردش کر رہی ہے۔ سائنسدانوں کو توقع ہے کہ مشن کی مدد سے اِس کائنات کی تخلیق کے بارے میں مزید انکشافات سامنے آئیں گے۔ جمعرات کو دم دار تارہ سورج کے قریب ترین ہوگا یعنی شعلے دار بھڑکتے ہوئے سورج سے18 کروڑ 60 لاکھ کلومیٹر کے فاصلے پر۔ شمسی حدت کے باعث کئی ہفتوں سے دم دار تارے کی سطح گرم ہوتی جا رہی ہے جس سے گیس اور دھویں کے ذرات نکل رہے ہیں۔ فیلے اور روزیٹا پر نصب سینسر غیرمعمولی مولیکیولز کے ذرات کے تجزیئے کا کام انجام دے رہے ہیں خاص طور پر وہ جو دم دار ستارے کے عام طور پر یخ بستہ چھلکے کے نیچے چھپے ہوئے ہوسکتے ہیں۔ دوری کے باعث زمین پر ڈیٹا کے پہنچتے پہنچتے سائنس دانوں کو کئی ہفتے یا پھر کئی ماہ تک انتظار کرنا پڑتا ہے۔ یورپی خلائی ادارے نے فرانس روزیٹا مشن مارچ 2004ءکو روانہ کیا تھا۔