Thursday, May 2, 2024

تخت لاہور کو فاتح کرنے کے معرکے میں ن لیگ اور کپتان کی ٹیم نے کمر کس لی

تخت لاہور کو فاتح کرنے کے معرکے میں ن لیگ اور کپتان کی ٹیم نے کمر کس لی
June 24, 2018
لاہور (92 نیوز) 2018 کے انتحابات  کے تحت لاہور کس کا ہوگا  فیصلہ 25 جولائی  کو ہوجائے گا۔ قومی اسمبلی کے 14 حلقوں میں پی ٹی آئی اور ن لیگ میں کانٹے کے مقا بلے دیکھنےکو ملیں گے جبکہ لاہور میں پیپلز پارٹی، متحدہ مجلس عمل، ق لیگ سمیت دیگر  سیاسی جماعتوں ابھی تک اپنے امیدواروں کی تلاش میں سرگرداں ہیں۔ اس وقت صوبائی دارالحکومت کے  14 قومی اسمبلی کے حلقوں میں سے صرف تین حلقے مرکز نگاہ بن چکے ہیں ۔ شہر لاہور  میں انتخابی دنگل کا  سب سے  بڑا اور دلچسپ   جوڑ این اے 131 میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور سابق وفاقی وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق میں پڑے گا۔ لاہورمیں  دوسرا بڑا مقابلہ دونوں جماعتوں کی خواتین امیدواروں مریم نواز اور ڈاکٹر یاسمین راشد  کے درمیان  این اے 125 کے میدان میں ہو گا جبکہ تیسرا کانٹے کا مقابلہ این اے 129 سے سردار ایاز صادق اور عبدالعلیم خان کے درمیان ہو گا۔ اسی طر ح این اے 130 میں پی ٹی آئی کے شفقت محمود اور ن لیگ کے خواجہ احمد حسان کے درمیان بھی بڑا میچ ہونے کی توقع  ظاہر کی جارہی ہے۔ لاہور کے حلقہ این اے 132 سے سابق وزیر اعلی  پنجاب  میاں شہباز شریف اور تحریک انصاف کے منشاء سندھو کے درمیان جوڑ پڑے گا جبکہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 124 سے سابق وزیر اعلی پنجاب کے صاحبزادے حمزہ شہباز کا  مقابلہ نعمان قیصر کر یں گے۔ پوری دنیا کی نظریں اس وقت  پاکستان کے جولائی میں ہونے والے انتحابات پر مرکوز ہیں  لیکن دیکھنا یہ ہے کہ ہما کس کے سر پر بیٹھتا  ہے۔