Saturday, April 20, 2024

تحریک چلانے والے کیخلاف اپنی پارٹی نے تحریک شروع کردی، شبلی فراز

تحریک چلانے والے کیخلاف اپنی پارٹی نے تحریک شروع کردی، شبلی فراز
December 25, 2020

اسلام آباد (92 نیوز) پی ڈی ایم سربراہ کی اپنے گھر میں ہی عزت نہیں، وزیر اطلاعات شبلی فراز کا کہنا ہے تحریک چلانے والے کی پارٹی نے ہی ان کیخلاف تحریک شروع کردی۔

وفاقی وزیر شبلی فراز اور علی امین گنڈاپور نے میڈیا کو بریفنگ دی۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ مولانا شیرانی نے راہ راست پر آنے کا کہا تو مولانا نے انہیں پارٹی سے ہی نکال دیا، جمہوریت کی بات کرنے والے کا رویہ کتنا فاشسٹ ہے؟، یہ جمہوریت کوغیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں، آپ صادق ہیں نہ امین۔

انہوں نے کہا کہ ڈیموکریٹک نام استعمال کرنے والوں کا بیانیہ ہے جمہوری حکومت کو ہٹا کر ادارے انہیں حکومت میں لے آئیں، یہ مطالبہ انتہائی مضحکہ خیز ہے۔ موجودہ حکومت شفاف الیکشن کے نتیجے میں وجود میں آئی۔ 2013ء کے الیکشن کے بعد تحریک انصاف نے تمام جمہوری عوامل استعمال کیے۔

اُن کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کسی متعلقہ ادارے کے پاس نہیں جا رہی، اگر ان کے پاس دھاندلی کے ثبوت ہیں تو سامنے لائیں۔ آپ کی بری کارکردگی کی وجہ سے آپ کو ووٹ نہیں دیئے۔ ایف اے ٹی ایف کے بلز کے بعد جب آپ کو پتہ چل گیا کہ آپ کو کچھ ملنے والا نہیں تو تحریک شروع کردی۔

مولانا اپنے کیخلاف کرپشن کے الزامات کا جواب دینے کی بجائے دھمکیوں پر اتر آئے ہیں۔ یہ جمہوری حکومت کو عدم استحکام کا شکار کرنا چاہتے ہیں۔ مولانا کی اپنی پارٹی میں بغاوت ہوئی ہے، پارٹی کے بڑے رہنماؤں نے مولانا کو ایکسپوز کردیا ہے، پی ڈی ایم کی صدارت کر نے والے کی اپنی کوئی عزت نہیں۔ مولاناشیرانی اور حافظ حسین احمد پارٹی کے ورکرنہیں بلکہ بہت سینئر رہنما ہیں۔ انہوں نے اپنے لیڈر کو راہ راست پر آنے کا کہا تو مولانا نے انہیں پارٹی سے ہی نکال دیا۔

ادھر علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ میں نے کچھ دن قبل سوال کیے تھے جن کے جواب نہیں آئے، اداروں نے جب نوٹس بھیجا تو مولانا فضل الرحمٰن دھمکانے لگے۔ مولانافضل الرحمٰن تم قانون سے بالاتر نہیں، تمہیں جواب دینا ہوگا۔ آپ کی پارٹی کے سینئر رہنما مولانا شیرانی سمیت دیگر رہنماؤں نے بھی آپ سے کچھ سوال کیے ہیں۔ آپ کو ان کے بھی جواب دینے چاہئیں۔

اُن کا کہنا تھا مولانا جس طرح دھمکیاں دے رہے ہیں اس سے ثابت ہو رہا ہے کہ وہ چور ہے۔ دھمکیاں وہ دیتا ہے جو چور ہوتا ہے، ہمیں اس کی بے نامی اربوں کی جائیدادوں کے ثبوت مل رہے ہیں، انہیں بھاگنے نہیں دیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں نے پہلے بھی کہا تھا پی ڈی ایم ڈکیت موومنٹ ہے، میری گزارش ہے آج کے بعد اسے اسی نام سے لکھا اور پکارا جائے، مولانا شیرانی اور حافظ حسین احمد ان کی پارٹی کے اہم رہنما ہیں۔ یہ لوگ ہماری بات میں کیوں آئیں گے، وہ تو اپنی بات کر رہے ہیں۔ انسان میڈیا میں جب جاتا ہے جب اس کی بات پارٹی میں نہ سُنی جائے۔ مولانا کے پارٹی رہنماؤں کا میڈیا میں آنا اس بات کا ثبوت ہے۔ جب ان کی پارٹی میں بات نہیں سنی گئی تو وہ پھٹ کر خود ہی سامنے آگئے۔