Friday, April 26, 2024

بے روز گار ہونے والے عالمی افرادی قوت کا نصف حصہ بنتے ہیں ، رپورٹ

بے روز گار ہونے والے عالمی افرادی قوت کا نصف حصہ بنتے ہیں ، رپورٹ
April 30, 2020
 جینیوا (92 نیوز) کورونا وائرس کے باعث ایک ارب 60 کروڑ محنت کشوں کا روز گار خطرے میں پڑ گیا ۔ انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن نے رپورٹ جاری کر دی جس میں کہا بے روز گار ہونے والے عالمی افرادی قوت کا نصف حصہ بنتے ہیں۔ کورونا وائرس دنیا بھر کے محنت کشوں کیلئے دوہرا امتحان بن گیا۔ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن نے خبردار کیا ہے کہ کووڈ 19 کی وجہ سے عالمی سطح پر کام کے اوقات میں غیر معمولی کمی آئی ہے جس کے باعث غیر رسمی معیشت کے ایک ارب 60 کروڑ محنت کشوں کا روزگار شدید خطرے میں پڑ گیا ہے۔ یہ تعداد عالمی افرادی قوت کے نصف فیصد سے بھی زائد بنتی ہے۔ کووڈ 19 اینڈ دی ورلڈ آف ورک کے عنوان سے شائع رپورٹ کے مطابق اتنی بڑی تعداد میں محنت کشوں کی بےروزگاری کے خدشات لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہیں اور ان اقدامات میں توسیع سے حالات بدتر ہونے کا اندیشہ ہے۔ آئی ایل او کے مطابق دنیا بھر میں 43 کروڑ 60 لاکھ چھوٹے بڑے کاروبار بھی بند ہونے کا خطرہ ہے جبکہ سب سے زیادہ متاثرہ شعبوں میں مین وفیکچرنگ، ریئل اسٹیٹ، خوراک و رہائش کی فراہمی، ہول سیل اور ریٹیل سے منسلک کاروبار شامل ہیں۔ آئی ایل او کے سربراہ گائے رائیڈر کا کہنا ہے کہ دنیا کے کروڑوں محنت کشوں کے پاس نہ کوئی آمدن ہے ، نہ خوراک اور نہ بہتر مستقبل کی ضمانت ہے۔ دنیا کے لاکھوں کاروبار بند پڑے ہیں۔ ان کے پاس کوئی پیسہ باقی نہیں بچا بلکہ اکثر تو قرضوں کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں۔ اگر دنیا نے اس مشکل گھڑی میں بھی محنت کشوں کو نظر انداز کیا تو وہ تباہ و برباد ہو جائیں گے۔