بیکری کا نام کراچی رکھنے پرہندو انتہا پسند برہم
بیکری کانام پاکستان کے شہر کراچی کے نام پر کیوں رکھا، ہندو انتہا پسنداسکولر بھارت کا کالا چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کرنے لگے ۔ اگر پاکستان کے شہر حیدر آباد میں بمبئی بیکری ہو سکتی ہے تو انڈیا کے شہر ممبئی میں کراچی نام کی بیکری کیوں نہیں چل سکتی؟۔ پاکستان کے شہری تو بمبئی بیکری کے کیک سے لطف اندوز ہوتے رہیں لیکن سیکولر انڈیا میں کراچی نام کی بیکری کے کیک اور مٹھائی نہیں چل سکتے؟۔
شیو سینا کے رہنما نتن نندگاؤکر اور دکان کے مالک کے درمیان ہونے والی بات چیت کا ایک ویڈیو وائرل ہو چکا ہے جس میں شیو سینا کا غنڈا دوکاندار کو دھمکا رہاہے کہ تمہیں اسے بدلنا ہی ہوگا، ہم تمہیں کچھ وقت دے رہے ہیں۔
اس ویڈیو کے بعد اب کراچی بیکری کے خلاف باقاعدہ مہم شروع ہوچکی ہے ، بیکری کےمالک کو باقاعدہ نوٹس بھیج دیا گیا ہے، دوکان کے باہر شیو سینا کے غنڈے کھڑے ہیں کسی کو مٹھائی خریدنے نہیں دے رہے۔
شیوسینا کے غنڈے یہ مطالبہ بھی کررہے ہیں کہ کراچی بیکری کا مالک شیو سینا کے سربراہ ادھے ٹھاکر کے پاس جائے معافی مانگے پھر دوکان کھولنے دیں گے۔