Monday, September 16, 2024

بینظیر بھٹو قتل کیس میں دس سال بعد دلائل مکمل، فیصلہ محفوظ

بینظیر بھٹو قتل کیس میں دس سال بعد دلائل مکمل، فیصلہ محفوظ
August 30, 2017

راولپنڈی (92 نیوز) راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے جج محمد اصغر خان نے سابق وزیراعظم محترمہ بینظیر بھٹو کے قتل کے مقدے میں دس سال بعد دلائل مکمل کر لئے گئے  اور فیصلہ محفوظ  کر لیا۔ کیس کی 300سماعتیں ہوئیں۔ 7جج بدلے گئے۔ آٹھ چالان پیش کئے گئے۔ ایف آئی اے پراسیکیوٹرکاقتل بھی ہوا۔

ایف آئی اے کے پراسیکیوٹرز خواجہ امتیاز، چوہدری اظہر اور ملزمان کے وکلاء نے حتمی دلائل دیئے۔ جس کے بعد عدالت نے فیصلے کو محفوظ کرلیا۔ امکان ہے کہ اس بڑے مقدمے کا فیصلہ جلد سنایا جائیگا۔

27دسمبر 2007ءکو سابق وزیراعظم محترمہ بینظیر بھٹو جونہی لیاقت باغ میں جلسے کے بعد واپسی کےلئے نکلیں تو انہیں حملہ کرکے شہید کردیا گیا۔ ان کے قافلے پر خودکش حملہ بھی کیا گیا جس میں 22کارکن شہید جبکہ درجنوں زخمی ہوئے۔

تھانہ سٹی نے بینظیر بھٹو کے قتل کا مقدمہ اس وقت کے ایس ایچ او کاشف ریاض کی مدعیت میں درج کیا۔ سانحے کی تحقیقات میں پولیس۔ ایف آئی اے، ۔برطانوی تحقیقاتی ادارے سکاٹ لینڈ یارڈاوراقوام متحدہ کی تحقیقاتی ٹیموں نے بھی حصہ لیا۔ یہاں تک کے جے آئی ٹی بھی بنائی گئی۔

تحقیقاتی اداروں نے 16ملزمان کی نشاندہی کی ۔ جن میں سے کالعدم تحریک طالبان سے تعلق رکھنے والے 8ملزمان مختلف واقعات میں مارے گئے۔ باقی 8 میں سابق صدر پرویزمشرف، سابق سی پی او سعود عزیز، سابق ایس پی خرم شہزاد، شیرزمان، حسنین گل، اعتزاز شاہ، رفاقت حسین اور عبدالرشیدشامل ہیں۔

مقدمہ راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں چلایاگیا۔ جہاں ایک عشرے کے دوران 7ججوں نے مختلف اوقات میں 300سے زائد سماعتیں کیں۔ 8 چالان پیش کئے گئے۔ کیس میں کل 139گواہ تھے  جن میں سے امریکی صحافی مارک سیگل سمیت 68 نے اپنے بیانات قلمبند کرائے۔ اور انہی 68 گواہوں پر جرح ہوئی۔

مقدمہ راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت میںچلایاگیا۔ جہاں ایک عشرے کے دوران سات ججوں نے مختلف اوقات میں 300 سے زائد سماعتیں کیں۔ 8چالان پیش کئے گئے۔ کیس میں کل 139گواہ تھے. کیس کے دوران ہی ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر چوہدری ذوالفقار کو اسلام آباد میں نامعلوم افراد نے قتل کردیا۔ عدالت نے پرویز مشرف کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے ان کا کیس الگ کردیا ۔ جبکہ سابق سی پی او سعود عزیز اور ایس پی خرم شہزاد اس وقت ضمانت پر ہیں۔