Friday, April 26, 2024

بیشمار خوبصورت غزلوں کے خالق احمد فراز کو مداحوں سے بچھڑے آٹھ برس بیت گئے

بیشمار خوبصورت غزلوں کے خالق احمد فراز کو مداحوں سے بچھڑے آٹھ برس بیت گئے
August 27, 2016
لاہور (92نیوز) اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں۔ بے شمار خوبصورت غزلوں کے خالق احمد فراز کو ہم سے جدا ہوئے آج آٹھ برس بیت گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کم ہی شاعروں کو ان کی زندگی میں اپنے مداحوں کی جانب سے اتنی محبت اور پزیرائی ملی جتنی احمد فراز کے حصے میں آئی۔ احمد فراز کا شمار ان شعراءمیں ہوتا ہے جن کے کلام کو زیادہ سے زیادہ گلوکاروں نے اپنی مدھر آوازوں سے سجایا۔ چودہ جنوری 1931ءمیں پیدا ہونے والے احمد فراز کا اصل نام سید احمد شاہ تھا۔ ان کا تعلق کوہاٹ کے ایک پٹھان گھرانے سے تھا۔ پشاور یونیورسٹی سے اردو اور فارسی زبانوں میں ماسٹرز کیا۔ عملی زندگی کے آغاز پر سکرپٹ رائٹر کی حیثیت سے ریڈیو پاکستان سے بھی وابستہ رہے۔ فوجی حکمران ضیاءالحق کے دور میں احمد فراز کو پیپلز پارٹی کے ساتھ قریبی تعلق کی بنا پر زیرعتاب بھی رہنا پڑا۔ اس دور میں فراز نے تین سال تک جلاوطنی کاٹی۔ ان کی بہترین انقلابی شاعری جس میں مشہور زمانہ نظم محاصرہ بھی شامل ہے اسی دور میں تخلیق ہوئی۔ ایک عوامی اجتماع میں یہ نظم پڑھنے کی پاداش میں انہیں گرفتار بھی کیا گیا۔ مزاحمتی اور رومانوی شاعری کے ساتھ ترقی پسندی اور تبدیلی کی زبردست وکالت کرنے والے شاعر احمد فراز 25 اگست 2008ءکو 78 برس کی عمر میں اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔