بیرون ملک چھپائے اثاثہ جات کی مالیت پر 200 فیصد جرمانہ
اسلام آباد(ویب ڈیسک )ایف بی آر نے فنانس ایکٹ کے ذریعے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی وضاحت کا سرکلر جاری کر دیا۔
آرڈیننس میں غیر ملکی اثاثہ جات اور بیرون ملک چھپائے گئے اثاثہ جات کی تعریف شامل کر دی گئی۔ بیرون ملک چھپائے گئے اثاثہ جات کی مالیت پر 200 فیصد جرمانہ عائد کیا جا سکے گا۔
بیرون ملک اثاثہ چھپانے والوں کے فرار کے شک پر مقامی اثاثے چار ماہ تک کیلئے ضبط کیے جا سکیں گے ،بیرون ملک اثاثہ جات کی مالیت غلط ظاہر کرنے پر تین لاکھ جرمانہ اور 5 لاکھ قید کی سزا ہو سکے گی ۔
ادھر ایف بی آر نے فنانس ایکٹ 2019 کی انکم ٹیکس تفصیلات جاری کر دیں۔پراپرٹی رینٹل انکم پر زیادہ سے زیادہ ٹیکس 20 سے بڑھا کر 35 فیصد کر دیا گیا،20 تا 60 لاکھ روپے کی پراپرٹی انکم پر 5 فیصد ٹیکس عائد ہو گا، 60 لاکھ تا ایک کروڑ کی انکم پر 10 فیصد ، ایک کروڑ تا 2 کروڑ پر 15 فیصد، 2 کروڑ تا 4 کروڑ روپے کی پراپرٹی انکم پر 2 لاکھ 10 ہزار (20 فیصد )ٹیکس عائد ہو گا۔
چارتا 6 کروڑ پر 6 لاکھ 10 ہزار (25 فیصد )،6تا 8 کروڑ پر ایک کروڑ( 30 فیصد)، 8 کروڑ روپے سے زائد کی پراپرٹی رینٹل انکم پر ایک کروڑ 71 لاکھ روپے یعنی35 فیصد ٹیکس عائد ہو گا۔50 لاکھ روپے کی پراپرٹی پر 5 فیصد کیپیٹل گین ٹیکس عائد،50 لاکھ سے ایک کروڑ پر 10 فیصد، ایک تا ڈیڑھ کروڑپر 15 فیصد کیپیٹل گین ٹیکس عائدہوگا۔