Saturday, May 18, 2024

بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کامعاملہ، عالمی رہنماؤں کی مخالفت

بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کامعاملہ، عالمی رہنماؤں کی مخالفت
December 6, 2017

تل ابیب ( 92 نیوز ) امریکی صدر کے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کےمتوقع فیصلے کیخلاف عالمی رہنما کھل کر سامنے آگئے ۔ پوپ فرانسس ، فرانس اور ترکی کے صدر، سعودی عرب اور اردن کے بادشاہوں نے ٹرمپ کو خبردار کر دیا۔


ڈونلڈ ٹرمپ نے دہائیوں سے ظلم و ستم کے شکار فلسطینیوں پر ایک اور وار کرنے کا فیصلہ کیا ۔ امریکی صدر نے اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب میں اپنے سفارتخانے کو مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے اور مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا ناقابل تقسیم دارالحکومت تسلیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
فیصلے کیخلاف کئی عالمی رہنماؤں نے امریکی صدر کو خبردار کیا ہے ۔ فرانسیسی صدر ایمانویل میکروں نے ٹیلیفون کر کے ڈونلڈ ٹرمپ کو فیصلے پر متنبہ کیا۔


ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ بیت المقدس کی حیثیت مسلمانوں کے لیے خطرے کی حد کی طرح ہے۔ یہ حد عبور ہونے کی صورت میں ترکی اسرائیل سے سفارتی تعلقات ختم کر سکتا ہے۔
سعودی بادشاہ شاہ سلمان اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا جس میں شاہ سلمان نے امریکی صدر کو خبردار کیا ۔ صدر ٹرمپ نے اردن کے شاہ عبداللہ کو بھی فون کیا اور فیصلے سے آگاہ کیا ۔

تاہم شاہ عبداللہ دوئم نے امریکی صدر کے فیصلے کی توثیق نہیں کی اور کہا کہ اقدام سے خطے میں عدم استحکام پیدا ہو گا۔
صدر ٹرمپ نے فلسطینی صدر محمود عباس سے بھی رابطہ کیا اور انہیں اپنے فیصلے سے آگاہ کیا ۔ فلسطینی تنظیم حماس نے جمعہ کو ٹرمپ کے فیصلے کیخلاف احتجاج کا اعلان کیا ہے۔


دوسری طرف امریکی صدارتی محل نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ صدر ٹرمپ آج اس حوالے سے اہم اعلان کریں گے ۔