Friday, April 19, 2024

بی جے پی کی بڑی اتحادی شیوسینا نے بھی بالاکوٹ حملے پر سوال اٹھا دیئے

بی جے پی کی بڑی اتحادی شیوسینا نے بھی بالاکوٹ حملے پر سوال اٹھا دیئے
March 5, 2019
نیو دہلی (92 نیوز) بی جے پی کی بڑی اتحادی شیوسینا نے بھی بالاکوٹ حملے پر سوال اٹھا دیئے اور کہا حملے میں اموات کے بارے میں جاننا شہریوں کا حق ہے۔ بھارتی حکومت کے بالاکوٹ پر حملے کا دعویٰ اپنوں نے بھی ماننے سے انکار کر دیا۔ کانگریس  نے بی جے پی حکومت پر سوالات کی بوچھاڑ کر دی۔ سلسلہ ایسا چلا کہ تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہا۔ کانگریس نے کہا تفصیلات بتانے سے بھارتی فورسز پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ بی جے پی یہ بھی بتائے کہ پلوامہ حملے میں استعمال ہونے والا 300 کلو بارودی مواد کہاں سے آیا؟۔ امن پسند نوجوت سنگھ سدھو بھی مسلسل مودی سرکار کو آئینہ دکھا رہے ہیں۔ ٹویٹ میں مطالبہ کیا کہ بھارتی اداروں کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال نہ کیا جائے۔ بھارتی فوج کو جنگ کیلئے چھوڑ دیں، انتخابات کیلئے استعمال نہ کریں۔ مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ کمل ناتھ کا کہنا ہے کہ فضائی حملے کی جو منظر کشی کی گئی اسے عوام کے سامنےلایا جائے۔ بھارتی ایئرچیف کہتے ہیں ہمارا کام ٹارگٹ کو ہٹ کرنا ہے۔ کتنی ہلاکتیں ہوئیں، اس سے غرض نہیں۔ کانگریس کے سینئر رہنما دِگ وجے سنگھ نے پلوامہ حملے کو حادثہ قرار دے دیا اور کہا بھارتی ایئرفورس پر سوال ہو رہے ہیں تو حکومت کو لازمی وضاحت دینا چاہیے۔ جب حملے کی دھمکی مل چکی تھی تو 2500 اہلکاروں کو بس سے بھیجنے کی کیا وجہ تھی۔ مقبوضہ کشمیر میں کانگریسی رہنما سیف الدین سوز کہتے ہیں کہ وزیراعظم مودی کا بھارت ہٹلر کے جرمنی سے بھی بدتر ہے۔ مودی فوج کو سیاست کے لیے استعمال کر رہےہیں کیونکہ انھیں ہر صورت الیکشن جیتنا ہے۔ بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ امریندر سنگھ نے بھی مودی سرکار کو سرحد پار اشتعال انگیزیوں سے باز رہنے کا مشورہ دے دیا اور کہا پاکستان دفاع کے طور پر اپنے جوہری ہتھیار استعمال کرنے سے بالکل نہیں ہچکچائے گا۔