Friday, April 26, 2024

بی بی سی نے سرکاری ایجنسی کی خبرکی سختی سے تردید کردی  

بی بی سی نے سرکاری ایجنسی کی خبرکی سختی سے تردید کردی  
January 19, 2017
اسلام آباد(92نیوز)برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے اپنے آفیشل اکاؤنٹ سے ٹویٹ میں پاکستان کی سرکاری خبر ایجنسی اے پی پی کی اس خبر کی سختی سے تردید کی ہے جس میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ بی بی سی نےاپنےرپورٹراطہرکاظمی کےخلاف تحقیقات کاآغازکردیاہےجس نےوزیراعظم نواز شریف کی فیملی کے حوالے سے لندن فلیٹ کی ملکیت پر ایک تحقیقاتی رپورٹ شائع کی تھی۔ تفصیلات کےمطابق  لندن فلیٹس نوے کی دہائی میں خریدے گےان فلیٹس کی ملکیت نوے کی دہائی سے ابھی تک تبدیل نہیں ہوئی۔ یہ وہ خبر تھی جوتیرہ جنوری کو بی بی سی کے نمائندے اطہر کاظمی نے شائع کی ،اس خبر میں فلیٹس کی خریدوفروخت کے حوالے سے تمام تفصیلات بھی بیان کی گئی تھیں کہ یہ فلیٹ کب اور کیسے خریدے گے، گزشتہ روز سرکاری ادارے ایسوسی  ایٹ پریس آف پاکستان کی جانب سے ایک خبر شائع ہوئی  جس میں دعوی کیا گیا کہ برطانوی نشریاتی ادارہ بی بی سی اپنے رپورٹر اور اس کی خبر پر تحقیقات کررہاہے۔ اے پی پی کی اس خبر کو پاکستان کے پرائیویٹ میڈیا ہاؤسز کی جانب سے بھی ہائی لائٹ کیاگیا۔ اب اے پی پی کی خبر پر بی بی سی کے آفیشل اکاؤنٹ سے نہ صرف خبر کی تردید کی گئی ہے  بلکہ برطانوی  خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ  نہ تو بی بی سی رپورٹر کی تحقیقات کررہاہے اور نہ ہی خبر کے حوالے سے انویسٹیگیشن کی جارہی ہے۔ ی بی سی اپنی خبر پر قائم ہے۔