Friday, April 26, 2024

بی آر ٹی پشاور کی تکمیل کیلئے فنڈز کم پڑ گئے

بی آر ٹی پشاور کی تکمیل کیلئے فنڈز کم پڑ گئے
February 19, 2020
 پشاور (92 نیوز) بی آر ٹی پشاور کی تکمیل کیلئے فنڈز کم پڑ گئے۔ منصوبہ نظرثانی شدہ فنڈز سے بھی مکمل نہیں ہو گا۔ پشاور بی آر ٹی منصوبہ سفید ہاتھی ثابت ہونے لگا۔ نظرثانی شدہ فنڈز بھی ناکافی پڑ گئے۔ منصوبے کی تکمیل کیلئے پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے حکومت سے مزید 4 ارب 28 کروڑ روپے دینے کی سفارش کر دی۔ بی آر ٹی منصوبے کا پی سی ون تیار کر لیا گیا۔ نائنٹی ٹو نیوز کو موصول پی سی ون اور جملہ دستاویزات کی کاپیوں کے مطابق منصوبے کیلئے اضافی رقم کی منظوری ایکنک سے لی جائے گی۔ دستاویزات کے مطابق اسٹیشن نمبر ایک سے 8 تک 98 کروڑ اضافی خرچ ہوں گے۔ بس اسٹیشن نمبر 9 سے 18 تک لاگت میں ایک ارب روپے کی کمی ہوئی۔ ڈیڑھ ارب روپے بس اسٹیشن نمبر 19 اور 31 کے درمیان اسٹیشنوں پر خرچ ہوں گے۔ بی آر ٹی کے دفتر، بس ڈپو اور پارک کیلئے اضافی ڈیڑھ ارب روپے مانگے گئے ہیں۔ کنسلٹنٹ کی نگرانی پر ایک ارب 35 کروڑ کی اضافی لاگت آئے گی۔ یہ خدشہ بھی ہے کہ شوکت یوسفزئی کی مارچ کی ڈیڈ لائن میں توسیع ہو سکتی ہے۔ مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چودھری نے نائنٹی ٹو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پنجاب کی تین میٹروز سے زیادہ اخراجات بی آر ٹی پر ہو چکے ہیں۔ تاخیر کے ذمہ داروں کا احتساب بھی ضرور ہو گا۔ شہریوں نے بھی بی آر ٹی منصوبے کی تکمیل میں تاخیر پر حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا بتایا جائے اتنے زیادہ اخراجات آخر ہو کہاں پر رہے ہیں۔ خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کے پچھلے دور میں شروع کئے جانے والے بی آر ٹی پشاور منصوبے کی تکمیل کیلئے حکومت کی طرف سے کئی بار ڈیڈ لائن دی جا چکی ہے تاہم منصوبہ مکمل ہونے کا نام ہی نہیں لے رہا۔