Thursday, May 9, 2024

بھٹ شاہ میں عطائی ڈاکٹر کی غفلت ، غلط انجکشن لگنے سے آٹھ سال کا بچہ جاں بحق

بھٹ شاہ میں عطائی ڈاکٹر کی غفلت ، غلط انجکشن لگنے سے آٹھ سال کا بچہ جاں بحق
September 22, 2019
 کراچی (92 نیوز) بھٹ شاہ میں عطائی ڈاکٹر کے مبینہ طور پر غلط انجکشن لگانے سے 8 سالہ بچہ جاں بحق ہو گیا۔ سائیں سرکار نے سندھ والوں کو حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا۔ اسپتالوں میں علاج کی سہولیات نا ہونے کے برابر ہے۔ بھٹ شاہ میں عطائی ڈاکٹر کے مبینہ طور پر غلط انجکشن لگانے سے 8 سالہ بچہ جاں بحق ہو گیا۔ بچے کو سانس کی تکلیف پر کلینک پر لایا گیا۔ بچے کی موت پر والدہ بھی بے ہوش ہو گئی جسے اسپتال منتقل  کر دیا گیا۔ پولیس نے عطائی ڈاکٹر محمد شریف کو گرفتار کر لیا۔ ادھر بدین میں انڈس سول اسپتال کے ڈاکٹروں کی مبینہ غفلت سے تین سالہ بچی جاں بحق ہو گئی۔ بچی کو ٹائیفائڈ بخار ہونے پر اسپتال لایا گیا تھا۔ ورثا نے احتجاج کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ بچی کی ہلاکت انتظامیہ کی مبینہ غفلت کی وجہ سے ہوئی۔ اس سے پہلے بھی سندھ کے اسپتالوں میں انتظامیہ کی مبینہ غفلت کے باعث ہلاکتوں کے واقعات پیش آچکے ہیں۔ اندرون سندھ کے اسپتالوں میں بنیادی ادویات بھی نایاب ہیں۔ سونے پر سہاگہ یہ کہ اسپتالوں میں ریبیز ویکسین بھی موجود نہیں۔ شکارپور میں کتے کاٹنے کی ویکسین نہ ملنے کے باعث 10سالہ بچہ جاں بحق ہو گیا تھا۔ میرپور خاص میں ایمبولینس نہ ملنے کی وجہ سے لاش موٹر سائیکل پر لے جاتے دو افراد بھی جاں بحق ہوئے۔ محکمہ صحت نے سندھ میں شعبہ صحت کی حالت زار پر سے خود ہی پردہ اٹھایا تھاْ۔ سندھ میں 700 ایمبولینسز میں سے 188غیرفعال اور بچی کچی افسران کے استعمال میں رہتی ہیں۔ کراچی کا کچرا ہو یا ڈینگی بخاری، صاف پانی کی سہولت ہو یا بنیادی ضروریات سندھ حکومت کے وزرا دعوے اور وعدے تو بہت کرتے ہیں لیکن عملی اقدام کوئی نہیں۔ سائیں سرکار کاررورائی تو کرتی ہے لیکن صرف کاغذی۔