بھوکے، بے گھر اور بے آسرا بچوں کی… تصویر کہانی!
سُنیے انکل۔۔۔
.
خدا کے لیے۔۔۔ ہماری بات تو سُن لیجیے۔۔۔۔
بہت بھوک لگی ہے۔۔۔
کچھ کھانے کو مل جائے گا۔۔۔ اللہ کے نام پر کچھ پیسے دے دیں۔۔۔ اللہ آپ کو حیاتی دے،
.آپ کے بچے جیئں۔۔۔
.تین چار دن ہوگئے۔۔۔ کچھ بھی کھانے کو نہیں ملا۔۔۔!!!
.اگر آج بھی کھانا نہ ملا تو۔۔۔ تو ہمارا حال بھی ویسا ہی ہوگا۔۔ جو اُن سب کا ہوا۔۔
وہ سسکتے، سسکتے مر گئے مگر اپنے لیے روٹی کے چند ٹکڑے حاصل نہ کر سکے۔۔
پتہ ہے کیوں۔۔۔؟
.
کیونکہ ہمارے معاشرے میں لوگوں کو ’’ رزق ‘‘ کچرے کے ڈھیر پر پھینک دینا تو منظور ہے، لیکن اُس سے کسی ضرورتمند کا پیٹ بھر جائے یہ اِنہیں گوارا نہیں! .لیکن ہمیں یقین ہے۔۔ آپ لوگ ایسے نہیں ہیں۔۔۔ جی ہاں آپ لوگ ۔۔ جو اپنے موبائل فون کی اسکرین پر یہ ’’ سچ ‘‘ پڑھ رہے ہیں۔۔
***
وعدہ کریں ۔۔۔ آج کے دن یہ وعدہ کریں کہ آپ کے اردگرد اب کوئی زندگی بھوک کے ہاتھوں مجبور ہوکر دم نہیں توڑے گی۔۔ آج کھانا کھاتے وقت یہ ضرور سوچئیے گا کہ آپ کے بالکل نزدیک کہیں کوئی ایسا تو نہیں جسکا اس کھانے پر آپ سے زیادہ ’’ حق ‘‘ ہو!!
بالے ۔۔۔ نوری ۔۔۔۔ جلدی آؤ ۔۔۔ آؤ جلدی آؤ۔۔۔ وہاں جانا ہے۔۔
ہاں ہاں ۔۔ بس ایک منٹ ۔۔۔
اچھا ۔۔۔ اب ہمیں جانا ہوگا۔۔ سُنا ہے دور کہیں ایک درد مند دل انسان ’’ مفت ‘‘ کھانا تقسیم کررہا ہے۔۔
لیکن ہمیں ۔۔ اس وعدے کے وفا ہونے کا انتظار رہے گا!
خدا حافظ!
آپ کی توجہ کے طلبگار،
بھوکے پاکستانی بچے!