Friday, April 26, 2024

بھارتی کسان مودی حکومت کی کسان دشمن پالیسیوں کیخلاف تاحال سراپا احتجاج

بھارتی کسان  مودی حکومت کی کسان دشمن پالیسیوں کیخلاف تاحال سراپا احتجاج
December 16, 2020

نئی دہلی (92 نیوز)مودی حکومت کی کسان دشمن پالیسیوں کیخلاف بھارتی کسان تاحال احتجاج ہیں ، کسانوں کا احتجاج 21 ویں روز بھی جاری ہے ۔ سکھوں کی نمائندہ سیاسی جماعت نے بی جے پی کو ’’ٹکڑے ٹکڑے گینگ‘‘ قرار دے دیا ہے۔

بھارتی کسان فاشسٹ مودی کے سامنے ڈٹ گئے، شدید سردی بھی مظاہرین کے آڑے نہ آسکی، متنازعہ زرعی قوانین کیخلاف بھارتی کسانوں کا احتجاج مسلسل تین ہفتے سے جاری ہے ۔ دہلی کے داخلی راستوں پر کسانوں کا دھرنا بھی بدستور جاری ہے جبکہ مظاہرین نے چلہ بارڈر کو بھی بند کردیا ہے، نوئدا کو دہلی سے ملانے والی شاہراہ پر کسانوں کی بڑی تعداد دھرنا دے کر بیٹھ گئی ہے۔

سکھوں کی نمائندہ سیاسی جماعت نے بی جے پی کو ’’ٹکڑے ٹکڑے گینگ‘‘ قرار دے دیا ہے، ایس اے ڈی پارٹی کے سربراہ سُکھبِیر سنگھ کہتے ہیں بھارتیہ جنتا پارٹی نے قومی اتحاد کو پارہ پارہ کر دیا۔ پہلے ہندوؤں کو مسلمانوں کیخلاف بھڑکایا اور اب اُنہیں سکھوں کے خلاف کرنے کیلئے سرگرم ہے۔

دوسری جانب بھارتی سپریم کورٹ میں کسانوں کا احتجاج ختم کرانے کیلئے دائر درخواست پر سماعت ہوئی، عدالت نے ریمارکس دیے کہ زرعی قوانین کا معاملہ جلد ہی قومی مسئلہ بن جائے گا، حکومت سے یہ معاملہ حل ہوتا نظر نہیں آ رہا۔

بھارتی سپریم کورٹ نے مسئلے کے حل کیلئے آئندہ سماعت پر کسان یونیز، حکومت اور دیگر اسٹیک ہولڈرز پر مشتمل مذاکراتی کمیٹی بنانے کا اعلان کردیا، عدالت نے کسان یونیز کیخلاف کارروائی کیلئے حکومت کو گرین سگنل بھی دے دیا ہے۔