Tuesday, May 21, 2024

بھارتی وزیراعظم مسئلہ کشمیر مذاکرات سے حل کرنے کی بجائے دھمکیوں پر اتر آئے

بھارتی وزیراعظم مسئلہ کشمیر مذاکرات سے حل کرنے کی بجائے دھمکیوں پر اتر آئے
February 18, 2019
 نیو دہلی (92 نیوز) بھارتی وزیراعظم مسئلہ کشمیر مذاکرات سے حل کرنے کی بجائے دھمکیوں پر اتر آئے۔ پلوامہ واقعے کے بعد بھارتی میڈیا حقائق جاننے کی بجائے مودی اور بی جے پی کے انتہا پسند رہنما گیدڑ بھبھکیوں پر اتر آئے۔ بھارتی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اب بات چیت کا وقت گزر گیا۔ نفرت کی دلدل میں پھنسا بھارتی میڈیا پلوامہ واقعے کی آڑ میں مسلسل حقائق مسخ کر رہا ہے اور ایسی نفرت پھیلا رہا ہے کہ بھارتی حکومت پاکستان مخالف کوئی ایسا اقدام کرے جس سے پورا خطہ بے چینی کی لپیٹ میں آجائے۔ پلوامہ واقعہ تو اب بی جے پی کی بھارت میں ختم ہوتی سیاست کے لئے جیسے امید کی کرن بن گیا۔ نریندر مودی نے بھارتی عوام کی ہمدردیاں حاصل کرنے کے لئے پلوامہ واقعے پر سیاست شروع کر دی۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کھل کر مقبوضہ کشمیر میں خون کی ہولی کھیلنے کا عندیہ دے دیا اور ساتھ ہی پاکستان کو بھی نام لئے بغیر دھمکی دے ڈالی۔ مودی کا یہ بھی کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں فوج کو فری ہینڈٖ دے دیا گیا ہے حالانکہ پہلے بھارتی فوج کون سا انسانی حقوق کا تحفظ کر رہی ہے۔ بھارتی فوج کی بربریت اور انسانیت سوز مظالم کی ساری دنیا گواہ ہے۔ پلوامہ کے حملے کے بعد گزشتہ تین دنوں میں مودی کئی بار پاکستان مخالف سخت بیانات دے چکے ہیں۔ لاشوں پر سیاست کرنا مودی کا شیوا رہا ہے۔ الیکشن کے قریب ایسے واقعات کا ہونا خود بھارت میں سوالیہ نشان بن چکا ہے اور جب بھی الیکشن قریب آتے ہیں ایسا واقعہ ہوتا ہے اور بی جے پی الیکشن جیت جاتی ہے۔