Monday, May 13, 2024

بھارتی فوج کی پیلٹ گنز سے ہزاروں بچے ، خواتین اور نوجوانوں کی آنکھیں بے نور ہو چکیں

بھارتی فوج کی پیلٹ گنز سے ہزاروں بچے ، خواتین اور نوجوانوں کی آنکھیں بے نور ہو چکیں
August 5, 2020

سرینگر ( 92 نیوز) بھارت کے غیرقانونی زیر قبضہ کشمیر میں ریاستی جبر اور تشدد کی وہ مثالیں قائم کی جارہی ہیں جن کی دنیا میں کہیں کوئی مثال نہیں ملتی، بھارتی فوج نے پیلٹ گنز کا بہیمانہ استعمال کرکے’ مردہ آنکھوں‘ کی ایسی وبا پھیلائی کہ ہزاروں بچوں، خواتین اورنوجوانوں کی آنکھیں بے نورہوگئیں۔

بھارت کےغیرقانونی زیرقبضہ کشمیرپر تسلط برقرار رکھنے کیلئےانڈین حکومت نےبربریت اور وحشیانہ کارروائیوں کےجوسلسلے شروع کیے ہیں ان میں آہنی چھروں کی بوچھاڑ کرنے والی پیلٹ گنز کااستعمال سب سےہولناک، دردناک اورتکلیف دہ ہے۔

اگرچہ  قابض بھارتی فوج اس مہلک  اور بدنام زمانہ ہتھیار کا استعمال گزشتہ انیس سال سے کررہی ہے  تاہم آٹھ جولائی 2016سے برہان وانی کی شہادت کے بعد سے اس کے استعمال میں کئی گنا اضافہ کردیاگیا۔

برہان وانی کی شہادت کے بعد ایک سال میں17افراد پیلٹ گنز کے زخموں سےچور ہوکر شہید ہوگئے، گزشتہ تین سال میں تین ہزار سے زائد افراد کی بینائی متاثر ہوئی جن میں سے متعدد دوبارہ دیکھنے کے قابل نہیں ہوسکے۔

ستم یہ ہے کہ پیلٹ گنز سے جو لوگ متاثرہوئے ان میں سے زیادہ تر وہ نوجوان بچے اور خواتین ہیں جو کبھی کسی مظاہرے میں بھی شریک نہیں ہوئے۔

ڈاکٹرز کے مطابق یہ کہنا مشکل ہے کہ یہ لوگ دوبارہ دیکھنے کے قابل ہوسکیں گے یا نہیں کیونکہ پیلٹ سے متاثرہ افراد کے آپریشنز کا نتیجہ جاننے کے لیے کم از کم 6 ہفتوں سے ایک سال تک کا عرصہ درکار ہوتا ہے۔