Friday, April 26, 2024

بھارتی فوج نے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں ڈاکٹر اور 3 کشمیری تاجروں کو شہید کردیا

بھارتی فوج نے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں ڈاکٹر اور 3 کشمیری تاجروں کو شہید کردیا
November 16, 2021 ویب ڈیسک

سری نگر (92 نیوز) بھارتی فوج نے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں مزید ایک ڈاکٹر اور 3 کشمیری تاجروں کو شہید کردیا۔

بھارتی وزیراعظم مودی نے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کشمیریوں کی نسل کشی شروع کردی، ہر روز جعلی آپریشن کے دوران کشمیریوں کا قتل عام معمول بن گیا۔ عام شہریوں اور طلبا کے بعد بھارتی فوج نے تاجروں کی ٹارگٹ کلنگ شروع کردی۔

سری نگر کے علاقے حیدرپورہ میں قابض فوج نے ایک اور جعلی آپریشن میں ایک ڈاکٹر اور 3 کشمیری تاجروں کو شہید کردیا۔ بھارتی فوج نے سمینٹ کے تاجر الطاف احمد بٹ، پراپرٹی ڈیلر، چائے کی دکان کے مالک اور ڈنینٹل سرجن کو فائرنگ کرکے شہید کیا۔

سیمنٹ کے تاجر الطاف احمد بٹ کے لواحقین کے مطابق بھارتی فوجیوں نے دکان پر اندھا دھند فائرنگ کرکے قتل کیا، لواحقین نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ فوج لاشیں نہیں دے رہی۔

کشمیروں کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیر داخلہ نے مقبوضہ کشمیر کے دورے کے موقع پر فوج کو احکامات جاری کئے ہیں کہ حملہ کے بدلے فوج معصوم کشمیریوں کو مار دے۔

بھارتی فوج نے اکتوبر میں 22 کشمیری نوجوانوں کو شہید کیا، جبکہ وادی میں کشمریوں کی نقل وحرکت پر سخت پابندی ہے، عالمی برادری بھارتی فوج کی بربریت کے خلاف خاموش ہے۔