Thursday, April 18, 2024

بھارتی فوج نے 30 دسمبر 2020ء کو جعلی ‏مقابلے میں 3 کشمیری نوجوان شہید کردئیے

بھارتی فوج نے 30 دسمبر 2020ء کو جعلی ‏مقابلے میں 3 کشمیری نوجوان شہید کردئیے
January 24, 2021

اسلام آباد (92 نیوز) بھارتی غیرقانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں 30 دسمبر 2020ء کو جعلی ‏مقابلے میں تین کشمیری نوجوان شہید کردئیے، شہید کشمیری نوجوانوں کے ‏لواحقین پچیس روز سے اپنے پیاروں کی میتوں کے منتظر ہیں، بے گناہ مقتول نوجوانوں کے والدین ‏کی دہائی عالمی میڈیا میں بھی پہنچ گئی۔

جعلی مقابلے میں شہید کیے گئے نوجوان اطہرمشتاق وانی، زبیراحمد لون اوراعجاز ‏مقبول طالب علم تھے، تینوں نوجوانوں کوسری نگرکے مضافات میں بے دردی سے ماورائے عدالت ‏ قتل کیا گیا، مقتول اطہر مشتاق وانی کے والد مشتاق احمد وانی ‏نے ایک غیر ملکی ٹی وی چینل پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اپنے آبائی گاؤں میں ایک ‏خالی قبر کھود رکھی ہے، ساری عمراپنے بچے کی میت کا انتظار کروں گا۔

والد غلام محمد لون نےبتایا کہ ان کے بیٹے زبیرشہید کو کبھی بھی پولیس نے طلب ‏نہیں کیا، وہ توبس اپنے کام میں مصروف رہتا تھا۔ زبیرشہید کی والدہ بولیں، وہ اپنے لال کی قبرنہیں دیکھ سکتی۔

مقتول کےچچا طارق احمدنے بتایا کہ ‏اعجازیونیورسٹی میں اپنے امتحان کی تیاری کرنے گیا تھا کہ اسے مار دیا گیا۔

پولیس ڈائریکٹرجنرل دلباغ سنگھ کہتےہیں کہ کوئی وجہ نہیں کہ بھارتی ‏فوج کی کارروائی کو شک کی نگاہ سے دیکھا جائے۔

بھارتی فوج نےشہداء کے جنازوں کے ساتھ عوامی مظاہروں کے ڈر سے مقتولین ‏کی نعشیں لواحقین کے حوالے کرنے سےانکارکردیا ہے۔ مقبوضہ کشمیرمیں اب تک ‏ہزاروں ماورائے عدالت ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔