Friday, March 29, 2024

بھارتی غیرقانونی زیرقبضہ جموں وکشمیر کی صورتحال دنیا کا منہ چڑانے لگی

بھارتی غیرقانونی زیرقبضہ جموں وکشمیر کی صورتحال دنیا کا منہ چڑانے لگی
August 15, 2020
سری نگر (92 نیوز) گزشتہ ایک سال غیرقانونی بھارتی زیرتسلط جموں وکشمیر کی دل دہلا دینے والی صورتحال عالمی برادری کا منہ چڑا رہی ہے۔ عالمی طاقتوں نے چپ کا روزہ رکھا ہوا ہے۔انتہا پسند ہٹلر مودی کے غیرقانونی اور غیرانسانی اقدامات دنیا کے منصف گونگے بہرے بنے ہوئے ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ سیاہ فام انسانوں کی زندگی اہمیت رکھتی ہے، لیکن اس میں بھی دورائے نہیں کہ بھارتی غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بسنے والے مسلمانوں کی زندگی بھی معنی رکھتی ہے۔ 375 دن ہوگے، کشمیری نظر بند ہیں، قابض بھارتی فوج مسلمانوں کی نسل کشی جاری رکھے ہوئے ہے۔ بنیادی حقوق کی خلاف ورزیاں عروج پر ہیں۔ ہٹلر مودی کی ہندو توا سوچ پر دنیا کے منصف چپ ہیں۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں اور میڈیا قائل ہوچکا ہے کہ بھارتی غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر پامالی کی جا رہی ہے۔ امریکہ، برطانیہ، یورپی ممالک اور اقوام متحدہ جو اپنے آپ کو انسانی حقوق کا اپنے آپ کو سب سے بڑا محافظ سمجھتے ہیں۔ مقبوضہ وادی جل رہی ہے، انسانیت آخری سسکیاں لے رہی ہے لیکن ان کی مجرمانہ خاموشی ہے جو ٹوٹنے کا نام نہیں لے رہی۔ یورپ یو یا امریکا مظلوم کشمیریوں کا احتجاج ان کی دہلیز پر پہنچ چکا ہے مگر لیکن عالمی اقتدار کےایوانوں میں بیٹھے نام نہاد لیڈر کشمیر کے مسئلے پر چپ ہیں۔ عالمی عدالت انصاف بھی نہتے کشمیریوں کی نسل کشی پر گونگی بہری بنی ہوئی ہے۔ ذاتی اور تجارتی مفادات کو انسانیت پر مقدم رکھنے والے دنیا کے نام نہاد منصف، ہندو توا سوچ رکھنے والے ہٹلر مودی کو بھارتی غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ہونے والے ظلم اور بربریت روکنے سے قاصر ہیں۔ اقوام متحدہ، یورپی یونین، سلامتی کونسل، مقبوضہ وادی میں ماؤں اور بہنوں کی عصمت دری پر کیوں خاموش ہیں۔ ایک جانور کی موت پر آسمان سر پر اٹھانے والا یورپ اور امریکا شیر خوار کشمیری بچے کی چیخ و پکار پر کیوں ہوش میں نہیں آرہا۔ کیوں ان کا دل خون کے آنسو نہیں رو رہا۔ دبا سکتے ہو تو صدا دباؤ، بجھا سکتے ہو تو دیا بجاؤ۔ صدا دبے کی حشر ہوگا، دیا بجھے گا صبح ہوگی۔