Thursday, April 25, 2024

بھارتی عدالت نے سمجھوتہ ایکسپریس کیس کے تمام انتہا پسند ہندو ملزموں کو بری کر دیا

بھارتی عدالت نے سمجھوتہ ایکسپریس کیس کے تمام انتہا پسند ہندو ملزموں کو بری کر دیا
March 20, 2019

 نیو دہلی (92 نیوز) بھارتی عدلیہ نے بھی انتہاپسند ہندوؤں کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے۔ بھارتی عدالت نے سمجھوتہ ایکسپریس کیس فیصلہ سنا دیا۔ کیس میں ملوث تمام انتہا پسند ہندو ملزموں کو بری کردیا۔

 بھارتی ریاست ہریانہ کے شہر پنج کولہ میں بھارت کی نیشنل انوسٹی گیشن کی خصوصی  عدالت نےسمجھوتہ ایکسپریس کے ملزموں کوکلین چٹ دے دی۔

2007میں ٹرین کی بوگی کو دھماکا خیز مواد سے آگ لگا کر 68مسلمانوں کو شہید کرنے والے چاروں ملزموں کو بھارتی عدالت نے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ شہید افراد میں  تنتالیس سے زائد پاکستانی بھی شامل تھے۔

عدالت نے نہ صرف سمجھوتہ ایکسپریس کے چاروں مرکزی ملزمان ،سوامی آسیم انند، لوکیش شرما،،کمال چوہان ، اور راجندرچودھری  کوبری کر دیا بلکہ پاکستانی گواہ کی درخواست بھی مسترد کر دی۔

 حافظ آباد سے تعلق رکھنے والی پاکستانی خاتون راحیلہ وکیل نے گیارہ مارچ کو درخواست جمع کرائی تھی کہ وہ واقعے کی عینی شاہد ہے اور کیس کے حوالے سے مزید بیان ریکارڈ کرانا چاہتی ہے۔

سمجھوتہ ایکسپریس پر عدالتی کارروائی کا آغاز 2010 میں ہوا جس میں 224 گواہ پیش ہوئے۔ کیس کے مرکزی ملزم سوامی آسیم آنند جسے نابا کمار سرکار کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، کو دیگر تین ساتھیوں سمیت انبالہ کی سنٹرل جیل میں  رکھا گیا تھا۔