Friday, May 3, 2024

بھارتی سیاستدان غنڈے اور لٹیرے، عوام کو مذہب اور ذات پات کے نام پر تقسیم کیا، گولی مار دی جائے: سابق چیف جسٹس بھارتی سپریم کورٹ ایس ایچ کپاڈیا

بھارتی سیاستدان غنڈے اور لٹیرے، عوام کو مذہب اور ذات پات کے نام پر تقسیم کیا، گولی مار دی جائے: سابق چیف جسٹس بھارتی سپریم کورٹ ایس ایچ کپاڈیا
November 28, 2015
نئی دہلی (ویب ڈیسک) بھارتی سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس ایس ایچ کپاڈیا نے کہا ہے کہ تمام بھارتی سیاستدان غنڈے اور لٹیرے ہیں جنہوں نے ملک کو لوٹا اور اپنے ووٹ بینک کے لیے عوام کو مذہب اور ذات پات کے نام پر تقسیم کیا، ان سب کو گولی مار دی جائے یا پھانسی دیدی جائے۔ بھارت کے سابق چیف جسٹس ایس ایچ کپاڈیا نے ایک انٹرویو میں کہا کہ بی جے پی عوام کو مذہب جبکہ دیگر جماعتیں ذات پات کے نام پر تقسیم کر رہی ہیں، ان میں کوئی فرق نہیں۔ بھارت غنڈوں کے ہاتھ میں ہے۔ یہ صرف غنڈے نہیں بلکہ جرائم پیشہ ہیں۔ اشیائے ضروریہ کی قیمتیں آسمان پر پہنچ چکی ہیں۔ دال کی قیمت دو سو روپے کلوگرام ہے، پیاز اور سرسوں کے تیل کی قیمت کہاں پہنچ چکی ہے۔ بیروزگاری بڑھ رہی ہے اور ملک بحران کی طرف جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ ناامید نہیں ہیں، نظام فرسودہ ہو چکا ہے اسے ٹھیک نہیں کیا جا سکتا۔ اب انقلاب سے ہی نیا نظام آئے گا۔ پارلیمنٹ ختم ہو چکی ہے اب وہ کام نہیں کر پائے گی۔ عدلیہ کرپٹ ہے کسی مقدمے کا فیصلہ کرنے میں پچیس سے تیس سال لگ جاتے ہیں، وہ خود اس نظام کا حصہ رہے ہیں۔ بیوروکریسی بھی کرپٹ ہے۔ نظام کھوکھلا ہو چکا ہے اور ملکی حالات انقلاب کے متقاضی ہیں، آئین پر عمل نہیں ہو رہا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اپوزیشن میں ہوتی ہے تو پارلیمنٹ کو چلنے نہیں دیتی، وہ حکومت میں ہو تو کانگرس اور دیگر جماعتیں پارلیمان کی کارروائی آگے بڑھنے سے روکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم کی طرف سے ویکاس کا نعرہ کھوکھلا ہے۔ ترقی ہے کہاں یہ نعرے فراڈ ہیں۔ ان کا کہنا تھا فرقہ واریت، ذات پات اور کرپشن بھارت کے دشمن ہیں اور جو کوئی فرقہ واریت، نسلی تعصب کی بات کرتا ہے بھارت کا غدار اور دشمن ہے۔ انہوں نے ملک میں فرانسیسی انقلاب کی طرح لوگوں کی گردنیں اڑانے اور پھانسی چڑھانے کی بھی بات کی۔