Thursday, April 25, 2024

بھارتی دارالحکومت میں مسلمانوں کے خون سے کھلے عام ہولی کھیلی گئی

بھارتی دارالحکومت میں مسلمانوں کے خون سے کھلے عام ہولی کھیلی گئی
March 5, 2020
نئی دہلی ( 92 نیوز) بھارتی دارالحکومت میں مسلمانوں کے خون سے کھُلے عام ہولی کھیلی گئی، ہندو بلوائیوں کو پولیس کی سرپرستی بھی حاصل تھی جسے نہ صرف عالمی بلکہ بھارت کا اپنا میڈیا اور تنظیمیں بھی بے نقاب کررہی ہیں، ہندو سادھو بھی مسلم قتل عام پر خاموش نہ رہ سکے۔ دہلی فسادات میں بھارتی تاریخ کا وہ سیاہ باب جس کی تیاری اعلانیہ کی گئی، غنڈوں کو دوسرے شہروں سے نئی دہلی لایا گیا ، جنہیں پولیس کی بھرپور حمایت بھی حاصل تھی ، برطانوی نشریاتی ادارے نے ایسے ہی چند بلوائیوں کو بے نقاب کیا۔ بی بی سی کے مطابق ہندو انتہاپسند جتھوں نے تسلیم کیا کہ انہیں پولیس کی بھرپور حمایت حاصل تھی، اہلکاروں نے انہیں نہ صرف پتھر مہیا کیے بلکہ مسلمانوں پر پھینکنے کا بھی کہا۔ مسلمانوں کے قتل عام پر ہندوؤں کے مذہبی رہنما بھی خاموش نہ رہ سکے ، ایک ہندو سادھو نے ایسے ہی نریندر مودی اور بی جے پی رہنماؤں کو آئینہ دکھایا۔ انسانی حقوق کیلئے کام کرنے والی ایک بھارتی تنظیم جَن سواستھیا ابھیان نے دہلی فسادات پر اپنی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ جاری کی ، جس کے مطابق فسادات کے دوران زخمی ہونے والے مسلمانوں کے ساتھ بھی انتہائی امتیازی سلوک کیا گیا۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ پولیس جگہ جگہ زخمیوں کو روک کر پوچھ گچھ کرتی رہی، جس کے خوف سے لوگ اسپتال ہی نہیں گئے۔ جو زخمی اسپتالوں میں پہنچنے وہاں انہیں طبی عملے کے تضحیک آمیز رویے کا سامنا کرنا پڑا،، دوران علاج پولیس بھی اسپتالوں میں انہیں ڈراتی رہی۔