Saturday, May 18, 2024

بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ایجنٹس کیخلاف مقدمات کی سماعت، ایم کیو ایم محمد انور سمیت 3 ملزمان اشتہاری قرار

بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ایجنٹس کیخلاف مقدمات کی سماعت، ایم کیو ایم محمد انور سمیت 3 ملزمان اشتہاری قرار
May 13, 2016
کراچی (نائنٹی ٹو نیوز) کراچی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ایجنٹس کیخلاف مقدمات کی سماعت میں ایم کیو ایم لندن سیکرٹریٹ کے محمد انور سمیت 3 ملزمان کو اشتہاری قرار دے دیا۔ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں را ایجنٹس سے رابطے سے متعلق کیس کی سماعت شروع ہوئی تو سی ٹی ڈی پولیس نے ایم کیو ایم کے مفرور ملزموں کے حوالے سے رپورٹ پیش کر دی۔ رپورٹ کے مطابق ایم کیو ایم کے رہنما محمد انور، محمود صدیقی اور محمد سلمان لندن میں مقیم ہیں جس کی وجہ سے ان کی گرفتاری کا کوئی امکان موجود نہیں جبکہ اسی کیس میں سی ٹی ڈی پولیس نے بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ایجنٹ ہونے کے الزام میں عبدالجبار عرف ٹینشن، محسن، خالد امان، شفیع خان اور عادل انصاری کو گرفتار کیا تھا جو ایم کیو ایم کے کارکن اور واٹر بورڈ کے ملازم ہیں۔ پولیس رپورٹ کے مطابق ملزم خالد امان نے جوڈیشیل مجسٹریٹ غربی کے روبرو اقبالی بیان میں اعتراف کیا تھا کہ عادل انصاری نے اسے بھارت جانے کیلئے رقم فراہم کی۔ ٹریننگ سے واپسی پر دہلی پہنچا تو اس کا جاوید لنگڑا سے جھگڑا ہو گیا جس پر اسے جیل بھی ہوئی۔ ایم کیو ایم لندن سیکرٹریٹ کے رہنما محمد انور اور محمود صدیقی لندن سے آئے۔ جیل سے نکلوایا اور جاوید لنگڑا سے اس کی صلح کرا دی اور محمد انور نے را کے ایجنٹوں کے ذریعے سرحد کراس کروا کر پاکستان واپس بھجوایا۔ عدالت نے پولیس رپورٹ کے بعد ایم کیو ایم کے تینوں رہنماؤں محمد انور، محمود صدیقی اور محمد سلمان کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے ملزموں کی منقولہ اور غیرمنقولہ جائیداد بھی ضبط کرنے کا حکم دے دیا۔