Thursday, April 18, 2024

بھارتی اقدام کے نتیجے میں پلوامہ جیسے واقعات اور پھر روایتی جنگ ہو سکتی ہے ، وزیراعظم کا خدشہ

بھارتی اقدام کے نتیجے میں پلوامہ جیسے واقعات اور پھر روایتی جنگ ہو سکتی ہے ، وزیراعظم کا خدشہ
August 6, 2019

اسلام آباد (92 نیوز) وزیراعظم عمران خان نے خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا بھارتی اقدام کے نتیجے میں پلوامہ جیسے واقعات اور پھر روایتی جنگ ہو سکتی ہے۔ بھارت نے آزاد کشمیر میں دوبارہ کچھ کیا تو جواب دیں گے۔ بہادر شاہ ظفر کی بجائے ٹیپو سلطان کا راستہ اختیار کریں گے۔ خون کے آخری قطرے تک لڑیں گے۔ یہ وہ جنگ ہوگی جو کوئی نہیں جیت سکتا

قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا حکومت سنبھالنے کے بعد تمام ہمسایوں سے رابطہ کیا۔ امریکا کا دورہ بھی ماضی کے ایشوز ختم کرنے کی کوشش تھی۔ صدر ٹرمپ کو بتایا کہ کشمیر کا مسئلہ برصغیر کا سلگتا مسئلہ ہے۔ صدر ٹرمپ سے کہا کہ  مسئلے پر اپنا کردار ادا کریں۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا مودی سے بات چیت شروع کرنے کی کوشش کی لیکن وہ سنجیدہ نہیں تھے۔ مودی نے اپنے ملک میں جنگی ماحول الیکشن کے لیے بنایا۔ الیکشن کے بعد بھی بھارتی رویہ دیکھ کر فیصلہ کیا کہ بات چیت نہیں کریں گے۔ اندازہ ہوگیا تھا کہ بھارت کو بات چیت میں دلچسپی نہیں۔

وزیراعظم عمران خان بولے مودی حکومت اقوام متحدہ کی قراردادوں، شملہ معاہدے اور اپنی ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف گئے ۔ بھارتی حکومت اپنے نظریے کے لیے دنیا کے تمام قوانین کی خلاف ورزی کررہی ہے۔ بھارت نے کشمیر سےمتعلق اپنے ہی آئین کی خلاف ورزی کی۔

وزیراعظم کی تقریر شروع ہونے کے بعد آصف زرداری، شہباز شریف اور بلاول بھٹو کی جان بوجھ کر وقفے وقفے سے قومی اسمبلی کے ایوان میں آمد ہوئی۔ اپوزیشن کے استقبالی نعروں پر عمران خان کی تقریر تعطل کا شکار ہوتی رہی۔

وزیراعظم بولے اپوزیشن نے اگر ایسے کرنا ہے تو میں تقریر نہیں کرتا، بیٹھ جاتا ہوں، ہمیں پوری کشمیری قوم دیکھ رہی ہے۔ شہباز شریف نے اپوزیشن ارکان سے وزیراعظم کی تقریر سننے کی اپیل کی۔

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اس وقت دلچسپ صورتحال اختیار کر گئی جب اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہبازشریف نے وزیراعظم عمران خان کو مخاطب کرتےہوئے کہا بھارت میں مودی نے تو اپوزیشن کو صرف دیوار میں لگایا ہے، آپ نے تو ہمیں دیوار میں چنوا دیا ہے ۔

شہبازشریف کے ان ریمارکس پر ایوان میں قہقہے لگ گئے ۔ نہ صرف اسپیکر قومی اسمبلی بلکہ خود وزیراعظم عمران خان بھی مسکرائے بغیر نہ  رہ سکے ۔