Wednesday, April 24, 2024

بھارت کی جانب سے سرجيکل سٹرائيک کا واويلا احمقانہ باتيں ہيں ، شاہ محمود قریشی

بھارت کی جانب سے سرجيکل سٹرائيک کا واويلا احمقانہ باتيں ہيں ، شاہ محمود قریشی
December 20, 2018
اسلام آباد (92 نیوز) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت کی جانب سے کولڈسٹارٹ ڈاکٹراين اور سرجيکل سٹرائيک کا واويلا احمقانہ باتيں ہيں ، دنوں ملک جانتے ہيں مذاکرات کے علاوہ مسائل کا کوئی حل نہيں۔ سينيٹ کا اجلاس سليم مانڈوی والا کی زيرصدارت ہوا ۔ اجلاس میں رضاربانی کی جانب سے اٹھائے گئے نقطہ اعتراض پر جواب ديتے ہوئے وزيرخارجہ شاہ محمود قريشی کا کہنا تھا کہ پاکستان علاقائی امن استحکام کا خواہاں ہے ، تمام ہمسائيہ ممالک کے ساتھ بہتر اور پر امن تعلقات چاہتے ہيں۔ انکا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے کولڈ سٹارٹ ڈاکٹراين اور سرجيکل سٹرائيک کے شاديانے بجائے گئے جو کہ احمقانہ سوچ ہے ، دونوں ہمسائيہ ممالک  ايٹمی قوت ہيں جنکے مابين سات دہائيوں سے معاملات چلتے آرہے ہيں جنکو مذاکرات سے ہی حل کياجا سکتاہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا وزيراعظم کا عزم ہے کہ بھارت ايک قدم بڑھائے ، پاکستان دو قدم اگے بڑھائے گا۔ انکا کہنا تھا کہ بھارت خود مذاکرات سے پيچھے ہٹ جاتا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ کرتارپور کوریڈور کا فیصلہ انکی حکومت نے سکھ برادری کے دیرینہ مطالبے کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا۔ کابینہ کی منظوری کے بعد ہندوستان کو مطلع کیا گيا۔ بھارتی قيادت نے سوچا کہ کہیں سارا کریڈٹ پاکستان نہ لے جائے اور وہ فوراً اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں اور ایک دن قبل اپنی طرف سے سنگ بنیاد رکھنے کا فيصلہ کيا ۔ انہوں نے کہا جب ششما سراج کو مدعو کیا تو انہوں نے پہلے سے طے شدہ مصروفیات کے باعث معذرت کی ۔ وزيرخارجہ کا کہنا تھا کہ  ہميں اپنی معاشی اور معاشرتی ترقی کے لیئے امن درکار ہے پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جو قیمت ادا کی ہے ہندوستان کو سمجھنا چاہیے۔ پاکستان نے 75 ہزار جانیں قربان کیں اور کافی حد تک دہشت گردی پر قابو پا لیا ہے جس کا سارا کریڈٹ ہماری افواج اور عوام کو جاتا ہے۔ طالبان سے مذاکرات کے حوالے سے وزيرخارجہ کا کہنا تھا کہ افغان کے مسائل کا حل صرف افغان قیادت میں مذاکرات کی صورت میں ممکن ہے۔ امريکہ طالبان کو تسليم نہيں کرتا تھا۔ اج وہ انکے ساتھ بيٹھنے کو تيار ہے لیکن یہ سب ایک لمحے میں نہیں ہوا ، اس کے پیچھے بہت بڑی ریاضت اور محنت ہوئی ہے۔ اب محنت رنگ لا رہی ہے۔ انہوں نےايوان کو بتايا کہ پانچ روز پہلے میں نے اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ سے اہم ملاقاتیں کیں ۔ سہ ملکی مذاکرات میں شریک ہوئے اور کافی نکات میں ہماری سوچ میں اتفاق رائے تھا۔ انکا کہنا تھا کہ پاکستان خارجہ پاليسی کو نئے خطوط پر استوار کر رہا ہے۔ سعودی عرب سے تعلقات بحال ہوئے ہيں ، یو اے ای پاکستان کے لیے معاشی پیکج کا اعلان کیا ہے ، ملائشیا میں مہاتیرمحمد نے 23 مارچ کو پاکستان کا دورہ کرنا ہے۔ شاہ محمود قريشی نے کہا کہ دنیا کے انسانی حقوق کے علمبردار شائید اپنی آنکھیں کھولیں اور کشمیر کی طرف توجہ دیں۔