Friday, April 19, 2024

بھارت کا جوہری ہتھیاروں کے استعمال میں پہل نہ کرنے کی پالیسی میں تبدیلی کا عندیہ

بھارت کا جوہری ہتھیاروں کے استعمال میں پہل نہ کرنے کی پالیسی میں تبدیلی کا عندیہ
August 16, 2019
 نیو دہلی (92 نیوز) بھارت خطے کا امن و امان تباہ کرنے پر تل گیا ۔ بھارت نے جوہری ہتھیاروں کے استعمال میں پہل نہ کرنے کی پالیسی میں تبدیلی کا عندیہ دے دیا۔ بھارت کی انتہا پسند حکمران جماعت بی جے پی کے عزائم ایک ایک کر کے دنیا سامنے کھل رہے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر سلامتی کونسل کے اجلاس سے پہلے مودی سرکار دھمکیوں پر اتر آئی اور نیوکلئیر پالیسی میں تبدیلی کا عندیہ دے دیا۔ بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اپنے ایک ٹویٹ میں لکھا پوکھران وہ علاقہ ہے جس نے بھارت کو جوہری طاقت بنایا۔ پوکھران اٹل بہاری واجپائی کے جوہری عزم کا عکاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ جوہری حملے میں پہل نہ کرنے کے ڈاکٹرائن پر قائم ہیں تاہم مستقبل کا فیصلہ حالات دیکھ کر کریں گے۔ 1974 میں بھارت نے تمام بین الاقوامی قوانین کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے ایٹمی دھماکا کیا اور جوہری دھماکے کو Smiling Budha کا نام دیا۔ بھارت کے اس عمل نے جنوبی ایشیا کے امن کو خطرے میں ڈال دیا ۔ بھارت کو اس عمل سے باز رہنے کے لئے نیوکلئیر سپلائرز گروپ کا 1974میں قیام عمل میں آیا تاہم بھارت نے اپنی ہٹ دھرمی جاری رکھی۔ بھارت نے 11-13 مئی 1998 میں ایک مرتبہ پھر پوکھران میں 5 ایٹمی دھماکے کیے اور عالمی قوانین کی دھجیاں بکھیر کر رکھ دیں۔ بھارتی وزیر دفاع کے اس بیان کے بعد خطے میں جوہری تصادم کا خطرہ بڑھ گیا۔ راج ناتھ  کا یہ اشتعال انگیز بیان خطے کو ایٹمی جنگ کی طرف دھکیل رہا ہے۔ اس بیان سے کشمیر کا نیوکلئیرفلیش پوائنٹ ہونا ثابت ہو گیا۔ ان کا بیان ایک خطرنا ، اک انتہا پسند سوچ اور جوہری جنگ کے خطرے کی طرف اشارہ ہے۔