Sunday, September 8, 2024

بھارت نے چارسدہ درسگاہ پر حملے کیلئے تیس لاکھ افغان کرنسی ادا کی

بھارت نے چارسدہ درسگاہ پر حملے کیلئے تیس لاکھ افغان کرنسی ادا کی
January 21, 2016
لاہور (92نیوز) سانحہ چارسدہ کی منصوبہ بندی افغانستان میں کی گئی۔ جلال آباد میں بھارتی قونصل خانے نے حملے کے لئے دہشت گردوں کو تیس لاکھ افغان کرنسی دی۔ ذرائع کے مطابق چارسدہ میں باچا خان یونیورسٹی کی منصوبہ بندی افغانستان میں ہوئی۔ درہ آدم خیل سے تعلق رکھنے والے کالعدم تنظیم کے کمانڈر عمر منصور نے حملے کی منصوبہ بندی کی۔ عمر منصور افغانستان سے حملہ آوروں سے رابطے میں تھا اور ان کی کالیں ٹریس کر لی گئی ہیں۔ حملہ آور عمر منصور کو تمام تر صورتحال سے آگاہ کرتے رہے۔ ذرائع کے مطابق حملے کے لئے جلال آباد افغانستان میں بھارتی قونصل خانے سے تیس لاکھ افغان کرنسی عمر منصور کو فراہم کی گئی۔ دریں اثنا سانحہ باچا خان یونیورسٹی نے ایک مرتبہ پھرپوری پاکستانی قوم کو ہلا کے رکھ دیا ہے۔ ہر فرد سوچنے پر مجبور ہے کہ آخر پاکستان میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے پیچھے کون ہے ؟ کیا اس سانحہ کے پیچھے پاکستان کا ازلی دشمن بھارت تو نہیں ؟ ہر پاکستانی کے ذہن میں فوراً بھارتی وزیر دفاع منوہر پاریکرکا بیان آتا ہے جس میں انہوں نے کسی کو زخم دینے کی دھمکی دی تھی۔ جب بھارتی وزیردفاع بیان دے رہے تھے کیا کہیں ان کے دماغ میں پاکستان ہی تو نہیں تھا ؟ منوہر پاریکر نے دبے الفاظ میں دھمکی کس کو دی؟ سانحہ باچا خان یونیورسٹی کے بارے میں نائنٹی ٹو نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے معروف تجزیہ کار ظفرہلالی نے واضح الفاظ میں سانحے میں بھارت کو ملوث قراردیا۔ پاکستانی بھارت کی افغانستان میں مداخلت سے بھی بخوبی آگاہ ہیں وہ جانتے ہیں کہ بھارت افغانستان میں پاکستان کے مفادات کونقصان پہنچانے میں کوئی کسراٹھانہیں رکھ رہا۔ دوسری طرف پاکستان پہلے ہی سلامتی کونسل کو بھارت کی پاکستان میں مداخلت کے ثبوت دے چکا ہے۔ بلوچستان ہو یا کراچی بھارتی ایجنسی ”را“ کے ایجنٹ بھی پکڑے گئے۔