Saturday, April 20, 2024

بھارت نے جاسوس کلبھوشن جادیو تک قونصلر رسائی کی پاکستانی پیشکش قبول کر لی

بھارت نے جاسوس کلبھوشن جادیو تک  قونصلر رسائی کی پاکستانی پیشکش قبول کر لی
July 17, 2020
 اسلام آباد (92 نیوز) بھارتی جاسوس کلبھوشن جادیو تک دوسری بار قونصلر رسائی دے دی گئی۔ بھارت نے جاسوس کلبھوشن جادیو تک قونصلر رسائی کی پاکستانی پیشکش قبول کرلی۔ پاکستان کا بڑا پن سامنے آ گیا۔ خطے میں اشتعال انگزیزیاں پھیلانے کے باوجود بھارت کی طرف پھر امن کا ہاتھ بڑھا دیا۔ دہشت گرد بھارتی جاسوس کلبھوشن جادیو کو ایک بار پھر قونصلر رسائی دے دی گئی۔ پاکستان نے عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر من و عن عمل کرتے ہوئے دہشتگردی اور تخریب کاری کی کارروائیوں کے مرتکب کلبھوشن جادیو کو جولائی کے اوائل میں قونصلر رسائی کا عندیہ دیا تھا۔ 25 دسمبر 2017 کو بھارتی جاسوس کی اہلیہ اور والدہ سے بھی ملاقات کرائی گئی تھی۔ مئی 2020 میں کلبھوشن جادیو کو 60 روز کے اندر سزا کے خلاف اپیل دائر کرنے کا بھی موقع فراہم کیا لیکن بھارتی جاسوس نے اپیل دائر کرنے سے انکار کر دیا۔ یعنی بھارت نے خود کلبھوشن کو دہشتگرد مان لیا۔ پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ایجنٹ کلبھوشن جادیو کو سزائے موت سنائی گئی۔ کلبھوشن پر پاکستان کے خلاف جاسوسی اور اتنشار پھیلانے کا الزام تھا۔ بھارتی جاسوس نے مجسٹریٹ اور عدالت کے سامنے اعتراف جرم کیا۔ کلبھوشن جادیو کو قانون کے مطابق دفاع کا پورا موقع دیا گیا۔ کلبھوشن جادیو کو3 مارچ 2016 کو گرفتار کیا گیا تھا۔ بھارتی جاسوس سے حساس مقامات کی تصویریں، اہم دستاویزات برآمد ہوئیں۔ کلبھوشن نے اعتراف کیا کہ اس نے 2013 میں را میں شمولیت اختیار کی اور اس کے بعد بلوچستان، کراچی میں امن و امان کی صورتحال خراب کرنے اور علیحدگی کی تحریکیں چلانے میں اہم کردار ادا کیا۔ ہالینڈ کے شہر ہیگ میں قائم عالمی عدالتِ انصاف نے گزشتہ سال جولائی میں  کلبھوشن یادیو کی بریت کی بھارتی درخواست کو مسترد کیا تھا۔