Thursday, April 25, 2024

بھارت میں گرمی عروج پر، ایک ماہ میں تین سو افراد موت کی وادی چلے گئے

بھارت میں گرمی عروج پر، ایک ماہ میں تین سو افراد موت کی وادی چلے گئے
May 1, 2016
نئی دہلی (ویب ڈیسک) بھارت میں گرمی شروع ہوتے ہی سورج کے ایسے تیور بدلے کہ ایک ماہ میں تین  سو افراد گرمی کی شدت سے موت کی وادی میں چلے گئے۔ جنگی جنون میں مبتلا بھارت کی عوام بوند بوند کے لیے ترس رہی ہےاور مودی سرکار پر ایٹمی ہتھیاروں کا بھوت سوار ہے۔ پانی کی اہمیت بارے عوام نے گجرات میں آگاہی مہم کا آغاز بھی کر دیا۔ بھارت میں گزشتہ ماہ گرمی کی شدید لہر کے باعث مرنے والوں کی تعداد 300 سے زائد ہو گئی ہے۔ حکام نے بعض علاقوں میں دن کے اوقات میں کھانا پکانے پر پابندی عائد کردی ہے۔ بھارت کی مختلف ریاستوں میں گرمی سے لوگ شدید پریشان ہیں۔ ریاست تلنگانا، آندھراپردیش اور اڑیسہ میں لوگ پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں اور مودی حکومت کے رحم وکرم پر ہیں۔ مہاراشڑا اور گجرات میں بھی حالات کچھ مختلف نہیں۔ دریا، جھیل اور  ڈیم خشک ہو گئے ہیں۔ پانی کے بحران اور خشک سالی کے باعث فصلیں تباہ ہو گئی ہیں اور مال مویشی بھی ہلاک ہو رہے ہیں۔ پانی کی اہمیت سے انکار نہیں گجرات میں لوگ  سٹرکوں پر نکل آئے اور پانی بچاؤ مہم کا آغاز کر دیا۔ 33 کروڑ افراد کو ضروریات زندگی کے لیے پانی میسر نہیں۔ حکام بجائے عوام کے لیے کوئی متبادل راستہ اختیار کرتے الٹا انہیں مشکل میں ڈال دیا۔ ریاست بہار میں صبح نو بجے سے شام چھے بجے تک کھانا پکانے پر پابندی عائد کر دی اور وجہ بتائی کہ شدید گرمی میں آگ سے حادثہ پیش آسکتا ہے مگر بھارت میں گنگا الٹی بہتی ہے، چولہے میں آگ نہیں جلے گی تو روٹی کیسے بنے گی۔