Wednesday, May 1, 2024

بھارت میں کورونا کی وبا کے دوران بھی اقلیتوں سے امتیازی سلوک

بھارت میں کورونا کی وبا کے دوران بھی اقلیتوں سے امتیازی سلوک
April 16, 2020

نئی دہلی ( 92 نیوز) بھارت میں کورونا کی وبا کے دوران بھی اقلیتوں سے امتیازی سلوک، ریاست گجرات میں بی جے پی حکومت نے سرکاری اسپتالوں میں ہندوؤں اور مسلمانوں کیلئے الگ الگ وارڈز بنا دیے ، ادھر اونچی ذات کے ہندوؤں نے لاک ڈاؤن کے نام پر دلتوں کا جینا محال کر دیا، کورونا کے پھیلاؤ کا الزام لگا کر نچلی ذات کے شہریوں کو گھروں میں قید کردیا ، اشیائے ضروریہ کی خریداری پر بھی پابندی عائد کر دی ۔

کورونا کے باعث ہر سو موت کے سائے مگر نام نہاد اونچی ذات کے ہندو اپنے ہی ہم مذہبوں کے دشمن بن گئے،امریکی نیوز چینل سی این این  ریاست   آندھر اپردیش میں دلتوں کی ابترحالت دنیا کے سامنے لے آیا ۔

رپورٹ کے مطابق اونچی ذات کے ہندوؤں نے یہ مشہور کررکھا ہے کہ دلتوں کی وجہ سے کورونا پھیل رہا ہے ،اس لیے انہیں مزید الگ تھلگ کردیا گیا ہے ۔

آندھر پردیش کے پہاڑی گاؤں وجے واڑامیں ینادی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے درجنوں خاندانوں کو  لاک ڈاؤن کے نام پر گھروں میں قید کردیا گیا ہے۔ وہ روزمرہ کی اشیا بھی نہیں خرید سکتے۔

پلوما نامی حاملہ دلت خاتون کولاک  ڈاؤن کے دوران  اپنے چاربچوں کیلئے راشن اور دودھ تک نہیں لینے دیا  گیا،سینٹری ورکر ایستھرما کاکہنا ہے حکومت نے انکا شناختی کارڈہی نہیں بنایا ۔ بینک اکاؤنٹ  نہ ہونے کی وجہ سے وہ حکومت کی جانب سے ماہانہ صرف 500روپے کی امداد بھی حاصل کرنے کی اہل نہیں ۔

بھارت کی ایک ارب 30کروڑ کی آبادی کا 25فیصددلتوں اور شودروں  پر مشتمل ہے ،جنہیں  گٹروں کی صفائی ،کوڑاکرکٹ چننے سمیت دیگر نچلے درجے کے کام کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے، کورونا سے بچاؤ کیلئے سماجی فاصلے رکھنے کے نام پر دلت کمیونٹی کو مزیدعدم مساوات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔