Friday, May 17, 2024

بھارت میں پر تشدد مظاہرے ، ہلاکتوں کی تعداد 6 ہو گئی

بھارت میں پر تشدد مظاہرے ، ہلاکتوں کی تعداد 6 ہو گئی
December 15, 2019
نئی دہلی  ( 92 نیوز) بھارت میں متنازعہ شہریت ترمیمی قانون کیخلاف  پرتشدد مظاہروں میں ہلاکتوں کی تعداد 6  ہو گئی جبکہ  85کے قریب افراد کو  گرفتار کرلیا گیا ۔ ادھر  متنازعہ بل کیخلاف اجمیرشریف کے گدی نشین نے سخت رد عمل دیا۔ بھارت میں فاشسٹ مودی حکومت کے غیر مسلموں کو شہریت دینے کے متنازعہ قانون کیخلاف عوامی غصے  کم نہ ہوا ، مختلف شہروں میں ایک بار پھر مظاہرے کیے گئے ۔بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست آسام کے شہر گوہاٹی میں  پانچ ہزار سے زائد افراد نے احتجاج کرتے ہوئے ٹائر جلا کرسڑکیں بلاک کردیں  ۔ مغربی بنگال میں بھی صورتحال کشیدہ ہوگئی ،مشتعل افراد نے ریلوے اسٹیشن پر دھاوا بولتے ہوئے دفتر میں توڑ پھوڑ کی اور پانچ بوگیوں کو آگ لگادی  ، وزیر اعلیٰ ممتا بینر جی نے خبردار کیا ہے کہ قانون ہاتھ میں لینے والوں کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائیگی۔ دارالحکومت نئی دہلی  کے علاقے جامعہ نگر میں مشتعل مظاہرین نے  تین بسوں کو آگ لگادی ، پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کی۔ اسی طرح تری پورہ ،مہاراشتر،،اتر آکھنڈ  سمیت دیگرریاستوں میں بھی  متنازعہ شہری ترمیمی قانون کیخلاف  اپنے غصہ کا کھل کر اظہار کیا گیا۔ دوسری جانب  بل کیخلاف اجمیر شریف کے گدی نشین کا بھی سخت ردعمل سامنے آیا ہے ۔ سیدسرورچشتی  کا کہنا تھا کہ بھارتی میڈیا  صرف اُسی کا بیان کا لیتا ہے جو آر ایس ایس کی چمچہ گیری کرتا  ، نہ امیت شاہ کو مانتے ہیں نہ مودی اور نہ اس پریس کو ، مودی کہتا ہے ڈرنا نہیں ، ہم اللہ تعلیٰ کے سوا کسی سے نہیں ڈرتے ۔ بھارتی پارلیمنٹ نے چند روز قبل متنازعہ ترمیمی قانون کی منظوری دی تھی جس کے تحت مسلمانوں کے علاوہ دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن  ہی بھارتی شہریت کے اہل ہیں۔