Sunday, September 8, 2024

انڈیا میں مذہبی رہنما گروگرمیت سنگھ زیادتی کیس میں مجرم قرار، جھڑپوں میں 31 افراد ہلاک

انڈیا میں مذہبی رہنما گروگرمیت سنگھ زیادتی کیس میں مجرم قرار، جھڑپوں میں 31 افراد ہلاک
August 25, 2017

ہریانہ (92 نیوز) بھارت کی ایک عدالت نے ملک کے معروف خود ساختہ مذہبی رہنما اور ریاست ہریانہ میں قائم ڈیرا سچا سودا آرگنائزیشن کے سربراہ گرو گرمیت رام رحیم سنگھ پر دو خواتین کے ریپ کے الزام میں مجرم قرار دے دیئے گئے ۔ فیصلے کے بعد ہریانہ ، پنجاب اور دہلی میں سکیورٹی فورسز اور ڈیرہ سچا سودا کے حامیوں کے درمیان جھڑپوں میں اب تک 31 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ سو سے زائد افراد زخمی ہیں۔

گذشتہ 10 سال سے جاری اس کیس کی 200 سماعتوں اور ہائی کورٹ کی جانب سے متعدد حکم امتناع جاری ہونے کے بعد گورمیت کو مجرم قرار دے دیا گیا۔

عدالتی فیصلہ آنے کے بعد فوجی اہلکاروں نے گرمیت رام رحیم کو حفاظتی تحویل میں لے لیا اور انھیں ایک فوج کے ویسٹرن کمانڈ ہیڈ کوارٹر منتقل کر دیا گیا ہے۔

گرمیت رام رحیم کے حامیوں نے متعددگاڑیوں کے شیشے توڑ ڈالے اور میڈیا کی گاڑیوں کو آگ لگا دی۔مشتعل افراد نے ریاست پنجاب میں مانسا اور ملوٹ میں تین ریلوے سٹیشنوں کی عمارتیں نذرِ آتش کر دی ہیں جبکہ پنچکلا اور فیروز پور میں انتظامیہ نے کرفیو لگانے کا اعلان کیا ہے۔

پنجاب کے علاوہ ہریانہ میں بھی متعدد مقامات سے پرتشدد واقعات پیش آئے ہیں جس میں درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔۔۔پنجاب اور ہریانہ دونوں ریاستوں کے وزرائے اعلی نے گرو گرمیت کے حامیوں سے امن اور امان برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔

گرو گرمیت ایک سو گاڑیوں کے قافلے میں فیصلہ سننے کے لیے ہریانہ کے علاقے سرسا میں واقع اپنے آشرم سے عدالت آئے تھے۔فیصلے سے قبل گرو گرمیت کے دو لاکھ سے زیادہ حامی پنچکلا پہنچے تھے۔

ڈیرہ سچا سودا 1948 میں شاہ مستانہ نے قائم کیا اور 1990 میں گرمیت سنگھ اس کے جانشین بنے تھے۔وہ ایک سماجی کارکن، اداکار ،ہدایت کار اور گلوکار بھی رہ چکے ہیں۔