Wednesday, May 8, 2024

بھارت میں متنازعہ شہریت قانون کیخلاف یورپی پارلیمان میں بحث کیلئے قرارداد منظور

بھارت میں متنازعہ شہریت قانون کیخلاف یورپی پارلیمان میں بحث کیلئے قرارداد منظور
January 27, 2020
برسلز (92 نیوز) بھارت میں متنازعہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف یورپی ممالک نے بھی آواز اٹھانا شروع کردی۔ یورپی پارلیمان میں بھی کالے قانون پر بحث کیلئے ایک قرارداد منظور کر لی گئی۔ شہریت کے متنازعہ قانون پرمودی حکومت کے خلاف یورپی پارلیمنٹ بھی کھڑی ہوگئی۔ وزیر اعظم نریندر مودی مارچ میں انڈیا یورپی یونین سمٹ میں شرکت کے لیے برسلز جانے والے ہیں۔ 751 رکنی یورپی پارلیمان میں 651 ارکان کی غیر معمولی اکثریت نے شہریت ترمیمی قانون  سمیت مقبوضہ کشمیر میں عائد پابندیوں پر بحث کے لیے کُل چھ قراردادیں منظور کی ہیں۔ ان پر 29 جنوری کو بحث اور  تیس جنوری کو ووٹنگ ہو گی۔ قراردادیں منظور ہو جانے کے بعد انہیں بھارتی حکومت، پارلیمان اور یورپی کمیشن کے سربراہان کو بھیجی جائیں گی۔ قرارداد کے مسودے میں کہا گیا ہے بھارت میں شہریت کا تعین کرنے کے طریقے میں انتہائی خطرناک طور پر تبدیلی کی گئی ہے۔لوگوں کے خدشات کو دور کرنے کی بجائے مودی حکومت مظاہرین کو بدنام کرنے،ان کی تذلیل کرنے اور انہیں ڈرانے دھمکانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ یورپی یونین کے اراکین پارلیمان نے اس پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ قانون کے ذریعے بہت بڑی سطح پر لوگوں کو شہریت سے محروم کیا جا سکتا ہے، جس کی وجہ سے کئی لوگ وطن سے محروم ہو جائیں گے۔